کٹھوعہ عصمت دری معاملہ کو لے کر ایک انتہائی اہم خبر سامنے آ رہی ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق جموں و کشمیر کی ایک عدالت نے 2018 میں ایک بچی کے ساتھ ہوئی اجتماعی عصمت دری اور قتل معاملہ کی جانچ کرنے والی خصوصی جانچ ٹیم (ایس آئی ٹی) کے 6 اراکین کے خلاف ایف آئی آر درج کیے جانے کا حکم صادر کر دیا ہے۔ عدالت نے منگل کے روز پولس کو یہ ہدایت دی۔ ان 6 ایس آئی ٹی اراکین نے 8 سالہ بچی کی اجتماعی عصمت دری اور قتل معاملے کی جانچ کی تھی اور الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ انھوں نے گواہوں کو جھوٹا بیان دینے کے لیے مجبور کیا۔
Published: 23 Oct 2019, 12:11 PM IST
خبروں کے مطابق جیوڈیشیل مجسٹریٹ پریم ساگر نے کٹھوعہ اجتماعی عصمت دری اور قتل واقعہ کے گواہوں سچن شرما، نیرج شرما اور ساحل شرما کی ایک عرضی پر جموں کے سینئر پولس سپرنٹنڈنٹ (ایس ایس پی) کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ان 6 لوگوں کے خلاف سنگین جرم کا معاملہ بنتا ہے۔ عدالت نے فوری طور پر ایس ایس پی آر کے جلّا (اب ریٹائرڈ)، اے ایس پی پیر زادہ نوید، پولس ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ شتمبری شرما اور نثار حسین، پولس کرائم برانچ کے ڈپٹی انسپکٹر عرفن وانی اور کیول کشور کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی اور جموں کے ایس ایس پی سے 11 نومبر کو معاملے کی آئندہ سماعت پر اس پورے عمل کی رپورٹ دینے کو کہا۔
Published: 23 Oct 2019, 12:11 PM IST
قابل ذکر ہے کہ مذکورہ اجتماعی عصمت دری و قتل معاملہ میں ضلع و سیشن جج تیجوندر سنگھ نے اس سال جون میں تین اہم ملزمین کو تاعمر جیل کی سزا سنائی تھی جب کہ معاملہ میں ثبوت مٹانے کے لیے دیگر تین کو پانچ سال جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔
Published: 23 Oct 2019, 12:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Oct 2019, 12:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز