نئی دہلی: کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (سی اے ٹی) نے گزشتہ روز جمعہ سے ملک بھر کے تاجروں اور ان کے ملازمین میں ایک ہی بار استعمال ہونے والے پلاسٹک پر پابندی کے احکامات پر عمل کرنے اور اس کے کسی بھی استعمال کی حوصلہ شکنی کے لیے وسیع پیمانے پر بیداری پیدا کرنے کے لئے مہم شروع کر دی گئی ہے، جو 31 جولائی تک جاری رہے گی۔ ملک میں سنگل یوز پلاسٹک پر پابندی شروع ہو گئی ہے۔
Published: undefined
کیٹ نے ایک بیان میں کہا کہ ملک بھر کے تاجروں نے مناسب متبادل نہ ہونے کے باوجود اپنی دکانوں پر پلاسٹک کے تھیلوں کی جگہ کاغذ، جوٹ اور کپڑے کے تھیلوں میں سامان دینا شروع کر دیا ہے۔ کیٹ کے قومی صدر بی سی بھارتیہ اور قومی جنرل سکریٹری پروین کھنڈیلوال نے کہا کہ اس مہم میں ملک بھر سے 40 ہزار سے زیادہ کاروباری تنظیمیں جمع ہوں گی اور اپنی ریاستوں اور شہروں میں واقع بازاروں میں تاجروں کے درمیان اس مہم کو چلائیں گی۔ ملک بھر کے تمام بڑے اور چھوٹے مینوفیکچررز اور پروڈیوسرز سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ تاجروں کو سنگل یوز پیکنگ میں کوئی سامان نہ دیں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ پچھلی کئی دہائیوں میں سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور مناسب متبادل نہ ہونے کی وجہ سے اس کے استعمال کو مکمل طور پر روکنا مشکل ہے لیکن پھر بھی تاجر اپنے صارفین تک سامان پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں۔ دستیاب اختیارات صرف ملک بھر میں سنگل یوز پلاسٹک کی تجارت کا تخمینہ تقریباً 20 ہزار کروڑ روپے ہے۔
Published: undefined
پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ ترمیمی رولز 2021 کے تحت کسی بھی استعمال شدہ پلاسٹک کی تیاری، درآمد، ذخیرہ، تقسیم، فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس طرح ایئر بڈ کے ساتھ پلاسٹک کی چھڑیاں، پلاسٹک کے جھنڈے، کینڈی اسٹکس، آئس کریم اسٹکس، سجاوٹ کے لیے پولی اسٹیرین (تھرموکول)، پلاسٹک کے پلیٹ کپ، 100 مائیکرون سے کم ریپنگ یا پیکنگ فلم وغیرہ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز