کشمیری پنڈتوں کے حالات کو لے کر کانگریس نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشمیری پنڈتوں کے حالات پر قرطاس ابیض (وہائٹ پیپر) جاری کرے۔ حکومت نے اب تک جو کیا اور جو نہیں کیا وہ سب جانکاری دے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’حکومت جموں و کشمیر میں انتخاب نہیں کرا پا رہی ہے، وہاں کیا یہی حصولیابی ہے؟ حکومت وہاں مقیم پنڈتوں کی حفاظت بھی نہیں کر پا رہی ہے، کیا یہی حصولیابی ہے حکومت کی؟‘‘
Published: undefined
کانگریس لیڈر نے کہا کہ حکومت کے ذریعہ بھی کشمیری پنڈت ملازمین کو دھمکی دی جا رہی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اگر آپ جوائننگ نہیں کرو گے تو آپ کے خلاف کارروائی ہوگی۔ پون کھیڑا کہتے ہیں کہ ’’آپ (حکومت) انھیں محفوظ نہیں رکھ سکتے، بازآبادکاری نہیں کر سکتے، جبراً ان کو رکھ کر دنیا کو دکھانا چاہتے ہیں کہ سب چنگا سی۔‘‘
Published: undefined
پون کھیڑا نے بی جے پی کے خلاف حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ جب 1989 میں کشمیری پنڈتوں کی پہلی ہجرت ہوئی تھی، اس وقت بھی مرکز میں بی جے پی کی حمایت والی حکومت تھی۔ اس وقت جب کشمیری پنڈت وادی چھوڑ کر جا رہے تھے تب بھی بی جے پی حکومت سے حمایت واپس نہیں لی تھی، اور اب جب مرکز میں 8 سال سے بی جے پی کی حکومت ہے کشمیری پنڈت وادی چھوڑنے کو مجبور ہیں۔‘‘ کانگریس لیڈر نے کہا کہ شوپیاں جیسا علاقہ جہاں کشمیری پنڈت 32 سال تک ڈٹے رہے، جب ہم دیوالی جوش کے ساتھ منا رہے تھے اسی رات شوپیاں سے 15 کشمیری پنڈت فیملی اپنے پشتینی گھر کو چھوڑنے کے لیے مجبور ہو رہے تھے۔
Published: undefined
پون کھیڑا نے پریس کانفرنس میں میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت میں کشمیری پنڈتوں کی کوئی سماعت نہیں ہو رہی ہے۔ کشمیری پنڈت اپنے گھر اور زمین چھوڑ کر جا رہے ہیں، لیکن ان حالات سے بے پروا پی ایم مودی کپڑے بدل بدل کر ایونٹ رچا رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز