قومی خبریں

’بندوقیں نہ چھوڑنے والے کشمیری ملی ٹنٹ ہلاک کیے جائیں گے‘

میجر جنرل ایچ ایس ساہی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’’جن مقامی لڑکوں نے بندوقیں اٹھائی ہیں، میں ان سے اپیل کرتا ہوں کہ بندوقیں چھوڑ کر قومی دھارے میں شامل ہو جائیں۔‘‘

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

سری نگر: شمالی کشمیر میں قائم کلو فورس کے جی او سی میجر جنرل ایچ ایس ساہی نے کہا کہ بندوقیں نہ چھوڑنے والے مقامی ملی ٹنٹوں کو ہلاک کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کی کارروائیاں کرنے والوں کے خلاف بہت جلد سرجیکل آپریشنز کیے جائیں گے۔ میجر جنرل ایچ ایس ساہی نے سوموار کو یہاں پولیس کنٹرول روم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران نامہ نگاروں کو بتایا کہ 'جن مقامی لڑکوں نے بندوقیں اٹھائی ہیں میں ان سے اپیل کرتا ہوں کہ بندوقیں چھوڑ کر قومی دھارے میں شامل ہو جائیں'۔

Published: undefined

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'اگر وہ ایسا نہیں کریں گے تو ان کا بھی انجام وہی ہوگا جو سوپور میں مارے گئے تین ملی ٹنٹوں کا ہوا ہے'۔ جی او سی کلو فورس نے کہا کہ پاکستانی اور مقامی ملی ٹنٹوں کے درمیان گٹھ جوڑ تشویش کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'یہ لوگ مل کر کام کر کے بے گناہ کشمیریوں کا خون بہاتے ہیں۔ اس گٹھ جوڑ کو توڑنے کی ضرورت ہے تاکہ کشمیر میں جاری امن اور ترقی کی فضا میں خلل پیدا نہ ہو۔ میں سول سوسائٹی اور کشمیری عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ سیکورٹی فورسز کا ساتھ دیں تاکہ نیٹورک کو تباہ کیا جا سکے'۔

Published: undefined

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'یہ نیٹورک تشدد کی کارروائیاں جاری رکھنا چاہتا ہے۔ تشدد کو روکنے کے دو طریقے ہیں۔ اس نیٹورک کی حمایت کے راستے بند کرنے ہوں گے اور دوسرا اُن لوگوں کے خلاف کارروائی کرنی ہے جو خود عالیشاں گھروں میں رہتے ہیں لیکن یہاں کے بچوں کو دہشت گرد بناتے ہیں'۔ میجر جنرل ایچ ایس ساہی نے کہا کہ جب جواں سال بچوں کے والدین ان سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ واپس گھر آئیں تو ہمیں بہت دکھ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'نئے لڑکوں کو ملی ٹنٹ بننے سے بھی روکنا ضروری ہے۔ تشدد کی کارروائیاں کرنے والوں کو ہم جلد سرجیکل آپریشنز کے ذریعے ختم کرنے میں کامیاب ہوں گے'۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined