سری نگر: وادی کشمیر میں حالیہ برف باری کے بعد مطلع صاف رہنے کی وجہ سے سردیوں کی شدت میں ایک بار اضافہ درج ہوا ہے۔ بتادیں کہ ہفتے کے روز ہونی والی برف باری کے بعد وادی کشمیر میں شبانہ درجہ حرارت میں نمایاں کمی واقع ہوئی تھی جس سے لوگوں کو رواں چلہ کلان کے دوران پہلی بار ٹھٹھرتی سردیوں سے قدرے راحت نصیب ہوئی تھی۔
Published: undefined
محکمہ موسیات کے ایک ترجمان کے مطابق گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔ بتادیں کہ سری نگر میں 14 جنوری کو رواں سیزن کی سرد ترین رات درج ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا اور جس سے سردیوں کا پچیس سالہ پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا تھا۔
Published: undefined
وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 11.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 11.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.1 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
Published: undefined
دریں اثنا وادی میں پیر کے روز موسم خشک مگر ابر آلود رہا اور ٹھٹھرتی شبانہ سردیوں کے باعث جہاں آبی ذخائر مسلسل منجمد ہی رہے وہیں سڑکوں پر کہر لگنے کی وجہ سے صبح کے وقت ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل میں خلل واقع ہوئی۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سڑکوں سے اگرچہ برف کو ہٹایا گیا ہے لیکن کناروں اور گلی کوچوں میں جمع برف راہگیروں کے لئے خطرے کا باعث بن گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں سردیوں کے بادشاہ چالیس روزہ چلہ کلان کی حکومت کا آخری مرحلہ چل رہا۔
Published: undefined
اہلیان وادی کا ماننا ہے کہ چلہ کلان نے رواں سیزن کے دوران برسوں بعد اپنی بھر پور طاقت کا مظاہرہ کرکے لوگوں کو گونا گوں مشکلات سے دوچار کر دیا۔ چلہ کلان کا دور حکومت 31 جنوری کو اختتام پذیر ہوگا اور اس کے بعد 20 روزہ چلہ خورد تخت نشین ہوگا تاہم چلہ خورد میں سردیوں کے زور میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined