سری نگر: یورپی اراکین پارلیمان کے وفد کے دورہ وادی کے پیش نظر سیکورٹی فورسز کی طرف سے یہاں ایئر پورٹ روڈ کے کئی مقامات پر کھڑی کی گئی رکاوٹوں کو منگل کی صبح اچانک ہٹایا گیا تاہم ان رکاوٹوں کو بدھ کو شام ڈھلتے ہی دوبارہ کھڑا کیا گیا۔ بتادیں کہ مرکزی حکومت کی طرف سے جموں کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے کے فیصلے کے نتیجے میں وادی میں پیدا شدہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے 23 ارکان پر مشتمل یورپی یونین کا ایک وفد منگل کی صبح وارد وادی ہوا اور بدھ کی صبح نئی دہلی واپس روانہ ہوا۔
عینی شاہدین کے مطابق یورپی یونین کے وفد کے دورہ وادی کے پیش نظر ایئر پورٹ روڑ کے کئی مقامات پر سیکورٹی فورسز کی طرف سے کھڑی رکاوٹوں کو ہٹایا گیا تھا۔
Published: 31 Oct 2019, 7:00 AM IST
انہوں نے کہا: 'ایئر پورٹ روڈ پر کئی مقامات جیسے ہمہامہ، حیدر پورہ چوک وغیرہ پر سیکورٹی فورسز نے رکاوٹیں کھڑی کی ہیں جن کو بشمکل ہی گاڑیاں پار کرپارہی ہیں لیکن ان رکاوٹوں کو منگل کی صبح اچانک ہٹایا گیا تھا اور سڑک کو صاف رکھا گیا تھا تاہم شام ڈھلتے ہی ان رکاوٹوں کو دوبارہ بحال کیا گیا'۔
Published: 31 Oct 2019, 7:00 AM IST
ایک شہری نے اپنا نام مخفی رکھنے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان رکاوٹوں کے ہٹانے کا مقصد یورپی یونین کے وفد کی آنکھوں میں دھول ڈالنا ہے۔ انہوں نے کہا: 'سیکورٹی فورسز کی طرف سے ایئر پورٹ روڑ کے کئی مقامات پر کھڑی رکاوٹوں کو اس لئے ہٹایا گیا تھا تاکہ یورپی یونین کا وفد ان رکاوٹوں کو نہ دیکھے، دراصل یہ اُن کی آنکھوں میں دھول ڈالنے کے لئے کیا گیا'۔
Published: 31 Oct 2019, 7:00 AM IST
ایک ایس آر ٹی سی ڈرائیور نے کہا کہ یہ رکاوٹیں اس قدر پیچیدہ ہیں کہ بڑی گاڑی بمشکل ہی پار ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا: 'میں بڑی گاڑی چلاتا ہوں اور گزشتہ کم وبیش پچیس برسوں سے گاڑی چلاتا ہوں لیکن مجھے بھی ان رکاوٹوں کی جگہ گاڑی کو پار کرنے میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بڑی گاڑی ان مقامات پر بمشکل ہی پار ہوپاتی ہے'۔ ادھر سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان رکاوٹوں کو اس لئے کھڑا کیا گیا ہے تاکہ جنگجوؤں کی طرف سے سری نگر میں دراندازی کو روکا جاسکے۔
Published: 31 Oct 2019, 7:00 AM IST
تاہم انہوں نے ایک دن کے لئے ان رکاوٹوں کو اچانک ہٹائے جانے اور بعد ازاں دوبارہ کھڑا کرنے کے بارے میں کوئی بات کرنے سے احتراز کیا۔ قابل ذکر ہے کہ وادی کی سڑکوں پر کئی جگہ سیکورٹی فورسز نے سخت رکاوٹیں کھڑی کی ہیں جہاں سے چھوٹی گاڑیاں بمشکل ہی پار ہوپارہی ہیں بڑی گاڑیوں کا پار ہونا انتہائی مشکل کام ہے۔ ان مقامات پر سیکورٹی فورسز اہلکاروں کو گاڑیوں خاص طور پر ماٹرسائیکل سواروں اور پیدل سفر کرنے والوں کی بھی بسا اواقات چیکنگ کرتے ہوئے دیکھا جاتا ہے۔
Published: 31 Oct 2019, 7:00 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 Oct 2019, 7:00 AM IST
تصویر: پریس ریلیز