قومی خبریں

کشمیر: کورونا کا شاخسانہ، رمضان کے باوجود بازاروں میں روایتی چہل پہل مفقود

دکانداروں کا کہنا ہے کہ مرکزی وزرات داخلہ کی طرف سے محدود پیمانے پر دکانیں کھلے رکھنے کا حکمنامہ جاری ہونے کے باوجود بھی انہیں دکانیں کھولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سری نگر: کورونا قہر کی لہر کو روکنے کے لئے نافذ لاک ڈاؤن کے باعث وادی کشمیر کے بازاروں میں ماہ صیام کے آغاز سے ہی روایتی گہما گہمی اور چہل پہل مفقود نظر آ رہی ہے۔ ادھر دکانداروں کا کہنا ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے محدود پیمانے پر دکانیں کھولنے کا حکمنامہ جاری ہونے کے باوجود بھی انہیں دکانیں کھولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

Published: 25 Apr 2020, 7:11 PM IST

وادی میں ماہ صیام کے آغاز سے ہی وادی کے بازاروں میں لوگوں کی افطاری اور سحر کے لئے خورد ونوش کی خریداری کے لئے دن بھر گہما گہمی رہتی تھی اور بازاروں میں بھی مختلف چیزوں خاص کر عربی میوؤں کے جگہ جگہ پر اسٹال سجائے جاتے تھے جن پر دن بھر لوگوں کا تانتا بندھا رہتا تھا اور اس کے علاوہ قصائیوں اور مرغ، سبزی و دودھ فروشوں کی دکانوں پر بھی دن بھر تل دھرنے کی جگہ نہیں ملتی تھی۔ ماہ صیام کے دوران مسواکوں اور ٹوپیوں کی خریداری میں کئی سو گنا اضافہ ہوجاتا تھا۔

Published: 25 Apr 2020, 7:11 PM IST

سری نگر سے تعلق رکھنے والے ارشاد احمد نامی ایک شہری نے یو این آئی ارود کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ماہ صیام کے آغاز سے ہی سری نگر کے تمام بازاروں میں گہما گہمی بام عروج پر ہوتی تھی اور لوگ مختلف اشیائے خورد نوش خریدا کرتے تھے لیکن امسال وبا کی وجہ سے بازار سنسان ہیں اور افطاری اور سحری کے لئے کھائی جانے والی مخصوص غذائیں بھی کہیں نظر نہیں آرہی ہیں'۔ انہوں نے کہا کہ عربی میوؤں کے یہاں اسٹال سجائے جاتے تھے اور لوگ اس کے علاوہ بھی دیگر اشیائے خورد نوش کی جم کر خریداری کرتے تھے لیکن وبا نے سب کچھ بدل کے رکھ دیا۔

Published: 25 Apr 2020, 7:11 PM IST

قیصر علی نامی ایک شہری نے بتایا کہ بازاروں میں آج کل عام ضروریات زندگی کی چیزیں نہیں ملتی ہیں تو افطاری اور سحری کے لئے جو مخصوص چیزیں یہاں دستیاب ہوا کرتی تھیں ان کی تو بات ہی نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ایک طرف اشیائے خورد نوش کی عدم دستیابی ہے تو دوسری طرف وبا کی وجہ سے لوگوں میں بھی خریداری کرنے کا وہ شوق وجذبہ قدرے مفقود ہوا ہے۔ سری نگر ایک ریڑہ بان نے کہا کہ میں افطاری کے لئے مختلف چیزیں خرید کر اچھی کمائی کرتا تھا لیکن امسال نہ ریڑہ لگایا نہ وہ چیزیں کہیں ملتی ہیں جنہیں میں فروخت کرتا تھا۔

Published: 25 Apr 2020, 7:11 PM IST

انہوں نے کہا کہ 'میں مختلف قسم کے چیزوں جیسے کشمش، بادام کی گریاں، کاجو اور خرمے بیچا کرتا تھا، اس سے میری روزی روٹی چلتی تھی لیکن امسال وبا کے پیش نظر سب بند ہے جس کی وجہ سے میں ریڑہ نہیں لگا سکا'۔ دریں اثنا دکانداروں کا کہنا ہے کہ مرکزی وزرات داخلہ کی طرف سے محدود پیمانے پر دکانیں کھلے رکھنے کا حکمنامہ جاری ہونے کے باوجود بھی انہیں دکانیں کھولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے دکان کھولنے پر برابر پابندی ہے۔

Published: 25 Apr 2020, 7:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 25 Apr 2020, 7:11 PM IST