سری نگر: جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخابات میں 'عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ' میں شامل سیاسی جماعتیں ان عناصر کو شکست فاش دیں گی جنہوں نے لوگوں پر من مانے فیصلے تھوپے ہیں اور جن کی پالیسیاں عوام مخالف ثابت ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے لئے ایک بہترین موقع ہے کہ وہ احتجاج کی بجائے جمہوری طریقہ کار کے ذریعے صحیح امیدواروں کو کامیاب کریں۔
Published: undefined
غلام احمد میر نے اتوار کو یہاں 'عوامی اتحاد' و نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ، جہاں وہ سیٹ شیئرنگ پر بات چیت کے لئے جمع ہوئے تھے، کے باہر نامہ نگاروں کو بتایا: 'اتحاد میں شامل سیاسی جماعتیں لوگوں کی مدد سے ان عناصر کو ضرور ہرائیں گی جو یہاں زبردستی اپنے فیصلے لوگوں پر تھوپ رہے ہیں اور جن کی پالیسیاں آج تک عوام کے مفاد میں نظر نہیں آئی ہیں'۔
Published: undefined
ان کا مزید کہنا تھا: 'لوگوں کے لئے بھی بہترین موقع ہے۔ جہاں وہ مختلف طریقوں سے اپنا احتجاج درج کرتے آئے ہیں وہیں وہ جمہوری طریقہ کار استعمال کر کے صحیح امیدواروں کو چنیں'۔ میر نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخابات کی بہت اہمیت و افادیت ہے اور یہ انتخابات بہت اچھے ہونے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
ان کا مزید کہنا تھا: 'یکساں سوچ رکھنے والی جماعتوں نے فیصلہ لیا ہے کہ ہم انتخابات مل کر لڑیں گی۔ سیٹ شیئرنگ پر بات چیت گذشتہ کچھ روز سے جاری ہے۔ اس کو حتمی شکل دینے کے لئے آج فاروق صاحب کی قیادت میں ایک میٹنگ منعقد ہوئی۔ میٹنگ کے نتائج اطمینان بخش ہیں۔ سیاست میں انسان کبھی بھی صد فیصد مطمئن نہیں ہوتا ہے'۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی نے 13 نومبر کو عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ میں شمولیت اختیار کر لی۔
Published: undefined
کانگریس لیڈر غلام نبی مونگا نے اس حوالے سے نامہ نگاروں کو بتایا تھا: 'ہم عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کا حصہ ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ کانگریس پارٹی میں کوئی بھی لیڈر عوامی اتحاد کا حصہ بننے کے خلاف نہیں ہے۔ کانگریس نے فیصلہ لیا ہے کہ ہم ساتھ ساتھ چلیں گے۔ ہم انتخابات بھی مل کر لڑ رہے ہیں'۔
Published: undefined
بتادیں کہ عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ نے 7 نومبر کو ایک غیر معمولی فیصلہ لیتے ہوئے جموں و کشمیر میں ڈی ڈی سی کے انتخابات متحد ہو کر لڑنے کا اعلان کیا۔ اتحاد نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا نام لئے بغیر کہا تھا کہ وہ تفرقہ انگیز قوتوں کو جمہوری سپیس پر حملہ آور ہونے کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز