سری نگر: شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں اور دل پذیر زبرون پہاڑیوں کے دامن میں واقع ایشیا کے سب سے بڑے باغ گل لالہ میں نوع بہ نوع اقسام کے 13 لاکھ پھول تو کھل گئے ہیں لیکن کورنا وائرس کے پیش نظر دنیا بھر میں جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس باغ کے دلکش نظاروں سے لطف اندوز ہونا کسی کے نصیب میں ممکن نہ ہو سکا۔
Published: undefined
سال 2008 میں لوگوں کے لئے وقف کئے جانے والے زائد از 30 ایکڑ اراضی پر پھیلا یہ باغ گل لالہ امسال پہلی بار سیاحوں کے لئے بند رہا چہ جائیکہ متعلقہ حکام نے سیاحوں کے لئے حسب معمول تمام تر تیاریوں کو حتمی شکل دے دی تھی۔ باغ گل لالہ، جس سے لطف اندوز ہونے کے لئے ہر سال دنیا کے گوشہ وکنار سے ہزاروں کی تعداد میں سیاح آتے تھے، سنسان ہے اور اس میں داخل ہونے کے تمام دروازے مقفل ہیں۔
Published: undefined
ادھر شعبہ سیاحت سے وابستہ لوگ امیدیں باندھے ہوئے تھے کہ باغ گل لالہ کھلنے کے ساتھ ان کا سال گذشتہ کے پانچ اگست سے ٹھپ پڑا کاروبار بھی بحال ہوگا لیکن کورونا وائرس نے ان کی امیدوں پر بھی پانی پھیر دیا ہے۔ کئی مشہور ٹریول ایجنسیوں نے ٹلپ فیسٹیول میں حصہ لینے والے سیاحوں کے لئے بکنگس شروع کی تھیں لیکن وائرس پھوٹنے سے انہیں وہ تمام بکنگس منسوخ کرنا پڑیں۔
Published: undefined
متعلقہ محکمہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ امسال باغ گل لالہ میں مخلتف نئے اقسام کے ایک لاکھ اضافی پھول لگائے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ باغ گل لالہ کھلنے سے شعبہ سیاحت کی جان میں نئی جان آنے کی توقع تھی لیکن وائرس کے باعث ایسا کچھ بھی نہیں ہوسکا۔
ملک کی راجدھانی دلی سے تعلق رکھنے والی کانیکہ مہتا نے یو این آئی کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ وائرس کی وجہ سے مجھے بکنگ منسوخ کرنا پڑی۔
Published: undefined
انہوں نے کہا: 'میں نے ٹلپ گارڈن کی سیر کے لئے پیشگی بکنگ کر رکھی تھی لیکن وائرس کی وجہ سے مجھے وہ منسوخ کرنا پڑی، میں نے دوستوں سے اس باغ کی خوبصورتی کے بارے میں کافی کچھ سنا ہے لیکن اب دوسرے سال تک انتظار کرنا پڑے گا'۔ باغ گل لالہ بالی ووڈ فلم سازوں کے لئے بھی محبوب مقام ہے جس کے پیش نظر گذشتہ ایک دہائی کے دوران یہاں کئی فلموں کی شوٹنگ کی گئی۔
قابل ذکر ہے کہ پہلے سراج باغ کے نام سے مشہور اندرا گاندھی میموریل ٹلپ گارڈن کو سال 2008 میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے قوم کے نام وقف کیا تھا۔ باغ گل لالہ کے قیام کا بنیادی مقصد وادی میں شعبہ سیاحت کو مزید فروغ دینا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز
تصویر سوشل میڈیا