سری نگر: وادی کشمیر کے کئی علاقوں میں شبانہ ہلکی برف باری کے بعد اتوار کی صبح دھند اور کہر کی وجہ سے ٹریفک کی نقل و حمل میں خلل واقع ہوا۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی کشمیر میں 14 جنوری تک موسم مجموعی طور پر خشک رہ سکتا ہے۔ ادھر وادی کشمیر میں حالیہ بھاری برف باری کے باعث کئی بالائی علاقوں کا اپنے اپنے ضلع ہیڈ کوارٹروں کے ساتھ رابطہ ہنوز منقطع ہی ہے۔
وادی کشمیر میں اتوار کے روز موسم مجموعی طور پر خشک مگر ابر آلود رہا اور کئی علاقوں میں صبح کے وقت دھند اور کہرے کی وجہ سے ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل میں خلل واقع ہوا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ بیشتر رابطہ سڑکوں اور گلی کوچوں میں ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود ابھی برف کے ڈھیر جمع ہیں، جنہیں ہٹانے کے لئے اب محلہ کمیٹیوں نے چندہ کرکے مزدوروں کو کام پر لگا دیا ہے۔ وسطی ضلع بڈگام کے دور افتادہ دیہات بشمول پارس آباد، لاسی پورہ، بونہ ہامہ وغیرہ کی رابطہ سڑکوں پر بھی ابھی برف کے ڈھیر جمع ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
پارس آباد سے تعلق رکھنے والے عرفان حسین نامی ایک شہری نے یو این آئی کو بتایا کہ ہمارے گاؤں کی رابطہ سڑک سے برف ہٹانے کے نام برف دبائی گئی جس کی وجہ سے اس پر ٹریفک کی نقل و حمل بحال ہونا مزید دشوار بن گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہفتہ گزرجانے کے بعد بھی گاؤں کے لوگوں بالخصوص مریضوں اور عمر رسیدہ لوگوں کو اسپتال یا دوسرے کاموں کے لئے ضلع ہیڈکوارٹر جانے کے لئے کئی کلو میٹر پیدل طے کرنے پڑتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دور حاضر میں بھی ہم نہ صرف بجلی بلکہ پینے کے صاف پانی سے بھی ایک ہفتے سے محروم ہیں۔
وادی کے دوسرے دور افتادہ دیہات کا بھی یہی حال ہے اور بیمار کو اسپتال پہنچانے کے لئے زمانہ قدیم کی طرح چارپائی کا بندوبست کرنا پڑتا ہے۔ گرمائی دارالحکومت سری نگر کے لوگوں کا الزام ہے کہ برف باری ہوتے ہی بازاروں میں اشیائے ضروریہ بالخصوص اشیائے خوردنی کی قیمتیں آسمان چھونے لگتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بازاروں میں سبزی فروش لوگوں کو دو دو ہاتھ لوٹنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ دریں اثنا وادی میں شبانہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے مسلسل نیچے درج ہونے کے باعث سردی کا زور برابر جاری ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز