سری نگر: وادی کشمیر میں کم وبیش پانچ روز قبل ہوئی بھاری برف باری کے بعد محکمہ موسمیات نے 16 نومبر کو ایک بار پھر برف باری کی پیش گوئی کی ہے جس کے باعث اہلیان وادی کی پریشانیاں دو چند ہوگئی ہیں۔ ادھر سری نگر۔ جموں، سری نگر۔ لیہہ شاہراہ اور مغل روڑ پر پیر کے روز بھی ٹریفک کی نقل وحمل متاثر رہی۔ دوسری جانب شمالی کشمیر میں دور دراز علاقوں بالخصوص گریز، ٹنگڈار، مژھل، کیرن اور کرناہ کو ضلع ہیڈکوارٹروں کے ساتھ جوڑنے والی سڑکیں گزشتہ پانچ روز سے بند پڑی ہیں۔
Published: undefined
وادی میں اگرچہ پانچ روز قبل ہوئی بھاری برف باری سے ابھی بھی دیہات میں بجلی کا ترسیلی نظام درہم وبرہم ہی ہے اور دورافتادہ علاقہ جات کی رابطہ سڑکیں ہنوز زیر برف ہی ہیں اسی بیچ محکمہ موسمیات نے 16 نومبر کو ایک بار پھر برف باری کی پیش گوئی کی ہے جس سے اہلیان وادی کی پریشانیاں بڑھ گئی ہیں۔ محکمہ موسمیات کی طرف سے جاری پیش گوئی کے مطابق 15 نومبر سے وادی کے میدانی علاقوں میں بارشیں جبکہ پہاڑی علاقوں میں برف باری متوقع ہیں۔ 16 نومبر کو وادی میں بھاری برف باری ہوسکتی ہے۔
Published: undefined
وادی میں مطلع ابر آلود رہنے کے باعث سردی کی شدت میں کافی اضافہ ہورہا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق ٹھٹرتی سردی کے بیچ طلبا کے امتحانات چل رہے ہیں جبکہ امتحانی سینٹروں میں گرمی کا معقول اور خاطر خواہ انتظام نہیں ہے۔ جوتے خریدنے والے لوگوں کے ایک گروپ نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ جوتے فروخت کرنے والے دکان گاہکوں کو دو دو ہاتھوں لوٹنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دکاندار برف اور سردی میں استعمال ہونے والے جوتے منہ مانگے ریٹ پر فروخت کررہے ہیں اور لوگ بھی مجبوری کے عالم میں جوتے خریدتے ہیں۔
Published: undefined
دریں اثنا لوگوں کا کہنا ہے کہ ابھی چلہ کلان شروع ہونے میں ایک ماہ باقی ہے لیکن سردی کی بڑھتی ہوئی شدت سے محسوس ہورہا ہے کہ چلہ کلان شروع ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ موسمیات کی کی پیش گوئی کہ 15 نومبر سے ایک بار پھر برف باری ہوگی سے لوگوں مزید پریشان ہوئے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ دور افتادہ علاقوں میں ابھی پانچ روز قبل ہوئی بھاری برف باری سے ہوئے درہم ہوئے معمولات بحال نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ وادی کے دورافتادہ علاقوں میں ابھی پانچ روز قبل ہوئی بھاری برف باری سے درہم ہوئے معمولات بحال نہیں ہوئے ہیں، بیشتر علاقوں میں ابھی بجلی بحال نہیں ہوئی ہے اور متعدد سڑکیں ابھی بھی زیر برف ہی ہیں، برف باری کی دوسری پیش گوئی سے لوگ پریشان ہوئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز