کروناندھی کی مرینا ساحل پر تدفین کے فیصلہ پر رو پڑے اسٹالن
ڈی ایم کے کارگزار صدر ایم کے اسٹالن اپنے والد و ریاست کے سابق وزیراعلی کروناندھی کی چنئی کے مرینا ساحل پر تدفین کے ہائی کورٹ کے فیصلہ پر روپڑے۔ مدراس ہائی کورٹ نے تمل ناڈو حکومت کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ کروناندھی کی سمادھی قائم کی جائے۔ عدالت کے فیصلہ پر مسرور ڈی ایم کے کے وکیل وی کناداسم نے یہ بات بتائی۔ عدالت کے اس فیصلہ کا ڈی ایم کے کے کارکنوں نے استقبال کیا اور اس کو اپنی کامیابی سے تعبیر کیا۔ ڈی ایم کے سربراہ ایم کروناندھی دراوڑی سیاست کی قد آور شخصیت تھے ان کا شمار تمل ناڈو کے کرشماتی رہنماوں میں ہوتا تھا جن کی عوامی زندگی سات دہائیوں پر محیط ہے۔
ریاستی حکومت نے میرینا بیچ پر کروناندھی کی تدفین کیلئے جگہ مختص کرنے کے ڈی ایم کے کے مطالبہ کو مستردکردیا تھا جس کے بعد ایک تنازعہ پیدا ہوگیا ۔ حکومت نے سابق وزرائے اعلی چکرورتی راج گوپال چاری اور کے کامراج کی یادگاروں کے قریب جگہ کی پیشکش کی تھی ۔ عدالت سے رجوع ہوتے ہوئے ڈی ایم کے‘ حکومت کے اس فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع ہوئی تھی ۔ کروناندھی کی چینئی کے میرین بیچ پر تدفین کے ہائی کورٹ کے فیصلہ پر اسٹالن روپڑے۔ان کے ساتھ ان کے بھائی الاگری کی آنکھوں میں بھی آنسو آگئے۔اسی دوران ریاپڈ ایکشن فورس میرین بیچ کے انامیموریل کے قریب تعینات کردی گئی۔
(یو این آئی)
Published: 08 Aug 2018, 9:17 AM IST
مدراس ہائی کورٹ کے فیصلہ کے بعد ڈی ایم کے کے وکیل وی کناڈاسن نے کہا، ’’ہائی کورٹ نے ڈی ایم کے کی عرضی کو منظور کرتے ہوئے کروناندھی کے جسد خاکی کو انا یادگاری کے نزدیک مرینا ساحل پر دفن کرنے کی اجازت فراہم کر دی ہے۔ عدالت نے تمل ناڈو حکومت کو ان کی سمادھی بنانے کو یقینی بنائے جانے کی بھی ہدایت دی ہے۔‘‘
Published: 08 Aug 2018, 9:17 AM IST
ادھر، مدراس ہائی کورٹ سے کروناندھی کی آخری رسومات مرینا ساحل پر ادا کرنے کی اجازت ملنے کے بعد پارٹی حامیوں نے خوشی کا اظہار کیا۔
Published: 08 Aug 2018, 9:17 AM IST
تمل ناڈو کے سابق وزیر اعلیٰ اور ڈی ایم کے کے سربراہ ایم کروناندھی کا منگل کی شام 94 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا تھا۔ انہوں نے چنئی کے کاویری اسپتال میں آخری سانس لی۔ ان کے انتقال سے تمل ناڈو کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں غم کا ماحول ہے۔ تمل ناڈو میں ایک روزہ تعطیل اور 7 دن کے سوگ کا اعلان کیا ہے۔
ڈی ایم کے نے ریاستی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف مدراس ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی۔ ہائی کورٹ نے اس معاملہ میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کروناندھی کی آخری رسومات مرینا ساحل پر ادا کرنے کی اجازت فراہم کر دی ہے۔
Published: 08 Aug 2018, 9:17 AM IST
مدراس ہائی کورٹ سے یہ فیصلہ آنے کے بعد کہ کروناندھی کی آخری رسومات مرینا ساحل پر ادا کی جا سکتی ہیں، کروناندھی کے جانشین اور ڈی ایم کے کے سربراہ ایم کے اسٹال اپنے جذبات پر قابو نہیں رکھ سکے اور رونے لگے۔
Published: 08 Aug 2018, 9:17 AM IST
کروناندھی کی سمادھی کو لے کر مدراس ہائی کورٹ میں سماعت پوری ہو گئی ہے۔ جج اپنا فیصلہ سنا رہے ہیں۔
Published: 08 Aug 2018, 9:17 AM IST
ڈی ایم کے اس کیس میں سیاست کر رہی ہے: تمل ناڈو حکومت
مدراس ہائی کورٹ میں سرکاری وکیل نے کہا کہ اس معاملہ کے ذریعہ ڈی ایم کے اپنا سیاسی مفاد دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے عدالت کے سامنے دلیل پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیریات دراوڑ تحریک کے عظیم ترین رہنما تھے لیکن کیا انہیں مرینا ساحل پر دفن کیا گیا؟
Published: 08 Aug 2018, 9:17 AM IST
کروناندھی کی سمادھی نہ بنوائی گئی تو پارٹی کے حامی احتجاج کریں گے: ڈی ایم کے وکیل
مدراس ہائی کورٹ میں ڈی ایم کے کے وکیل نے کہا کہ اگر مرینا ساحل پر کروناندھی کی سمادھی کے لئے جگہ نہیں دی گئی تو پارٹی کارکنان احتجاج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی 7 کروڑ کی آبادی میں تقریباً ایک کروڑ ڈی ایم کے حامی ہیں۔
Published: 08 Aug 2018, 9:17 AM IST
کروناندھی کی یادگار تعمیر کے خلاف داخل عرضیاں خارج
کروناندھی کی تدفین مرینا ساحل پر ہو یا نہیں اس معاملہ پر مدراس ہائی کورٹ میں سماعت جاری ہے۔ دریں اثنا ہائی کورٹ نے ان تمام عرضیوں کو مسترد کر دیا جن کے ذریعہ مرینا ساحل پر کروناندھی کی یادگاری تعمیر کرنے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ یہ عرضیاں ٹریفک راماسوامی، کے بالو اور دورائی سوامی کی طرف سے داخل کی گئی تھیں۔
Published: 08 Aug 2018, 9:17 AM IST
کروناندھی نے بھی راماچندرن کی مرینا بیچ پر تدفین نہیں ہونے دی تھی: تمل ناڈو حکومت
Published: 08 Aug 2018, 9:17 AM IST
کروناندھی تدفین معاملہ پرمدراس ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران تمل ناڈو حکومت نے ڈی ایم کے کے مطالبہ کے خلاف حلف نامہ دیا ہے۔ ڈی ایم کے کا مطالبہ ہے کہ مرینا بیچ پر تدفین کی اجازت دی جائے۔
سماعت کے دوران عدالت عالیہ میں حکومت کی طرف سے کہا گیا کہ ہم نے 2 ایکڑ زمین اور ریاستی اعزاز کے ساتھ آخری رسومات ادا کرنے کا وعدہ کیا ہے لیکن مرینا بیچ پر تدفین کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ تمل ناڈو حکومت نے عدالت میں کہا کہ کروناندھی جب وزیراعلیٰ تھے تو انہوں نے ان کی پارٹی کے رہنما راماچندرن کی مرینا بیچ پر تدفین کی اجازت نہیں دی تھی۔
Published: 08 Aug 2018, 9:17 AM IST
کروناندھی کو مرینا بیچ پر دفن کئے جانے کے مطابلہ پر ہائی کورٹ میں سماعت ہو رہی ہے اور کچھ ہی دیر میں یہ صاف ہو جائے گا کہ انہیں کہاں دفن کیا جائے۔
کروناندھی کے انتقال کے بعد تدفین کو لے کر تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب ان کے حامیوں نے مطالبہ کیا کہ تدفین مرینا ساحل پر کی جائے اور وہاں ان کی یادگار بھی تعمیر کی جائے۔ لیکن تمل ناڈو حکومت نے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا کہ مرینا ساحل پر تدفین کی اجازت نہیں دی جا سکتی کیوں کہ اس میں قانونی دشواریاں ہیں۔
ڈی ایم کے کے ایگزیکٹو چیئرمین ایم کے اسٹالن کے اصرار کو ریاستی حکومت نے نامنظور کرتے ہوئےکہا کہ وہ انا یونیورسٹی کے سامنے گاندھی منڈپم کے پاس دو ایکڑ زمین الاٹ کرنے کے لئے تیار ہے۔
Published: 08 Aug 2018, 9:17 AM IST
اس دوران ڈی ایم کے نے ریاستی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف مدراس ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی۔ نگراں چیف جسٹس هلوادي جی رمیش نے متعلقہ کاغذات دستیاب کرائے جانے کی صورت میں رات میں ہی عرضی پر سماعت کے لئے رضامندی ظاہر کی ہے۔ عدالت نے اس سلسلے میں اٹارنی کو بھی مطلع کر دیا ہے۔
Published: 08 Aug 2018, 9:17 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Aug 2018, 9:17 AM IST