قومی خبریں

کرناٹک: حجاب تنازعہ میں شامل پرنسپل کا ’ٹیچرس ڈے ایوارڈ‘ ملتوی، جانچ کے بعد ہوگا فیصلہ

وزیر تعلیم نے کہا کہ ضلع کمیٹی ایوارڈ کے لیے درخواست دینے والوں میں سے ایک نام منتخب کرتی ہے، کمیٹی نے حجاب تنازعہ کو نظر انداز کر دیا اور جب انھیں اس بارے میں پتہ چلا تو ایوارڈ روکنے کا فیصلہ کیا۔

<div class="paragraphs"><p>باحجاب مسلم طالبات / آئی اے این ایس</p></div>

باحجاب مسلم طالبات / آئی اے این ایس

 

کرناٹک میں اڈوپی ضلع کا گورنمنٹ پی یو کالج تو آپ کو یاد ہوگا جہاں سے حجاب تنازعہ نے زور پکڑا تھا۔ ایک بار پھر یہ کالج سرخیوں میں ہے۔ دراصل کرناٹک میں سابقہ بی جے پی حکومت کے وقت پیدا حجاب تنازعہ میں شامل پی یو کالج کے پرنسپل کا ’ٹیچرس ڈے ایوارڈ‘ ملتوی کر دیا گیا ہے، یعنی روک دیا گیا ہے۔ پرنسپل کا نام بی جی رام کرشن ہے جن کی ویڈیو 2022 میں حجاب تنازعہ کے دوران سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی تھی۔ اس ویڈیو میں وہ باحجاب طالبات کو کالج گیٹ سے اندر داخل نہیں ہونے دے رہے تھے۔ وہ ویڈیو ایک بار پھر سوشل میڈیا پر شیئر کی جا رہی ہے۔

Published: undefined

کرناٹک حکومت کے وزیر تعلیم نے اس ایوارڈ کو روکے جانے سے متعلق وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایوارڈ دیا جائے گا یا نہیں، اس کا فیصلہ جانچ کے بعد ہوگا۔ بنگلورو میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی وزیر برائے پرائمری و مڈل ایجوکیشن مدھو بنگرپا نے کہا کہ ایک ضلع کمیٹی اس ایوارڈ کے لیے درخواست دینے والے لوگوں کی فہرست میں سے ایک خاص نام کا انتخاب کرتی ہے۔ کمیٹی نے حجاب تنازعہ کو نظر انداز کر دیا اور جب انھیں بدھ کو اس معاملے کے بارے میں پتہ چلا تو ایوارڈ کو روکنے کا فیصلہ کیا۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ تفصیلی جانکاری اور وضاحت کے بعد اَپڈیٹ جاری کیا جائے گا۔

Published: undefined

مدھو بنگرپا کا کہنا ہے کہ انھوں نے کمیٹی سے اس ایوارڈ کی از سر نو جانچ کرنے اور جلد از جلد رابطہ کرنے کو کہا ہے۔ وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ پرنسپل نے اس وقت جس طرح طالبات کے ساتھ سلوک کیا گیا، اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ایوارڈ روکنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ یہ بدلے کی سیاست نہیں ہے، بلکہ کمیٹی کو پرنسپل کا انتخاب کرنے سے پہلے جانچ کرنی چاہیے تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined