کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی کو خط لکھ کر ناگرہول ٹائیگر ریزرو میں سنگین طور سے زخمی ہاتھی کے بچے کا علاج کرانے کی گزارش کی۔ اس گزارش پر بسوراج بومئی کا فوری جواب سامنے آیا ہے۔ انھوں نے جمعرات کے روز کہا کہ وہ زخمی ہاتھی کا فوراً علاج کروائیں گے۔ بومئی نے بتایا کہ راہل گاندھی نے انھیں ایک خط لکھا ہے۔ ناگرہول جنگل کے اپنے سفر کے دوران زخمی ہاتھی کے بچے کو اس کی ماں کے ساتھ دردناک حالت میں انھوں نے دیکھا۔ ہاتھی کے بچے کی پونچھ اور سونڈ سنگین طور سے زخمی ہے۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ بسوراج نے کہا کہ ’’میں ابھی ابھی بنگلورو پہنچا ہوں۔ میں اس سلسلے میں جنگل کے سینئر افسران سے پوری جانکاری لوں گا اور ان سے فوراً بات کروں گا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ہاتھیوں کے سلسلے میں فوری کارروائی ہوگی اور تھوڑی دیر میں مجھے ساری جانکاری مل جائے گی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ ’’ناگرہول ریزرو ہاتھیوں کے لیے قدرتی رہائشی جگہ ہے۔ انسانی مداخلت کس حد تک ہو سکتی ہے، اس پر غور کیا جائے گا۔ ساتھ ہی یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ ہاتھی کے بچے کو علاج کیسے فراہم کیا جا سکتا ہے۔ راہل گاندھی نے جو ایشو اٹھایا ہے، میں اس کا جواب دوں گا۔ اسے انسانی بنیاد پر کرنے کی ضرورت ہے اور اسے پورا کیا جائے گا۔‘‘
Published: undefined
دراصل بومئی کو لکھے گئے اپنے خط میں راہل گاندھی نے کہا تھا کہ ’’میں نے اور کانگریس صدر سونیا گاندھی نے ناگرہول ٹائیگر ریزرو کا دورہ کیا، جہاں ہم نے ایک زخمی ہاتھی کے بچے کو اس کی ماں کے ساتھ دردناک حالت میں دیکھا۔‘‘ انھوں نے مزید لکھا تھا کہ ’’چھوٹے بچے کی پونچھ اور سونڈ سنگین طور سے زخمی ہے، اور اپنی زندگی کے لیے وہ جدوجہد کر رہا ہے۔ اس نظریہ کو مانتے ہوئے کہ فطرت کو اپنا کام خود کرنے دینا چاہیے، معدوم اور مشہور جانوروں کے معاملے میں استثنائیت اکثر دیکھی جاتی ہیں، جیسے کہ زخمی ہاتھی کے بچے جیسے انتہائی سنگین معاملوں میں۔‘‘ خط میں التجا کرتے ہوئے راہل گاندھی نے وزیر اعلیٰ کو لکھا تھا کہ ’’میں سیاست سے ہٹ کر اس معاملے میں مداخلت کرنے اور چھوٹے ہاتھی کو بچانے کی اپیل کرنا چاہتا ہوں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز