قومی خبریں

کرناٹک: لنگایت سَنت کی پنکھے سے لٹکی لاش برآمد، خودکشی نوٹ میں استحصال اور بلیک میلنگ کا الزام

کدور پولیس نے اس واقعہ کے تعلق سے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ سَنت کی لاش 24 اکتوبر کو مٹھ کے پوجا گھر میں ملی ہے۔ پولیس نے غیر فطری موت کا کیس درج کر لیا ہے اور جانچ شروع کر دی گئی ہے۔

لاش، علامتی تصویر آئی اے این ایس
لاش، علامتی تصویر آئی اے این ایس 

کرناٹک میں ایک لنگایت سَنت کی موت کی خبر سے افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کنچوگل بندیمٹھ کے ایک لنگایت سَنت اپنے مٹھ میں پنکھے سے لٹکے ہوئے ملے۔ سَنت کی موت کس وجہ سے ہوئی، اس کے بارے میں فی الحال معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ حالانکہ پولیس کا کہنا ہے کہ سَنت کو بلیک میل کیا جا رہا تھا۔

Published: undefined

کدور پولیس نے اس واقعہ کے تعلق سے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ سَنت کی لاش 24 اکتوبر کو مٹھ کے پوجا گھر میں ملی ہے۔ پولیس نے غیر فطری موت کا کیس درج کر لیا ہے اور جانچ شروع کر دی گئی ہے۔ مہلوک سَنت کا نام بسولنگیشور سوامی تھا اور وہ کنچوگل مٹھ کے سرکردہ سَنت تھے۔ پولیس بسولنگیشور سوامی کے پرانے ریکارڈ کو کھنگال رہی ہے تاکہ موت کی وجہ جاننے میں آسانی ہو۔

Published: undefined

موصولہ اطلاعات کے مطابق پولیس کو سَنت بسولنگیشور سوامی کی لاش کے پاس سے دو صفحہ کا ایک خودکشی نوٹ ملا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس میں سَنت نے کچھ لوگوں کو اپنی موت کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ خودکشی نوٹ میں استحصال اور بلیک میلنگ جیسے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ اس نوٹ میں کچھ ایسی باتیں بھی لکھی گئی ہیں کہ کچھ لوگ سَنت کو مٹھ سے ہٹانا چاہ رہے تھے۔ فی الحال پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے، کیونکہ اس سے موت کی اصل وجہ کا پتہ چل سکے گا۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ بسولنگیشور سوامی گزشتہ 25 سالوں سے کنچوگل مٹھ کے مٹھادھیش تھے۔ انھوں نے 1997 میں اس کی ذمہ داری سنبھالی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ پیر کے روز کافی دیر تک بسولنگیشور نے اپنے کمرے کا دروازہ نہیں کھولا۔ وہ فون کا جواب بھی نہیں دے رہے تھے۔ اس کے بعد کمرے کا دروازہ توڑا گیا۔ کمرے کے اندر کا نظارہ دیکھ کر ہر کوئی حیران تھا۔ سَنت کی لاش پنکھے میں لگے پھندے سے لٹک رہی تھی۔ فوراً اس کی جانکاری پولیس کو دی گئی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined