کرناٹک اسمبلی میں کماراسوامی حکومت کی تحریک اعتماد پر ووٹنگ آج بھی نہیں ہو پائی۔ اسپیکر رمیش کمار نے اسمبلی کی کارروائی پیر یعنی 22 جولائی تک کے لئے متوی کر دی۔ قبل ازیں کرناٹک کے وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کماراسوامی نے تحریک اعتماد پر ووٹنگ پیر کو کرانے کی گزارش کی تھی۔
Published: 19 Jul 2019, 9:10 AM IST
کرناٹک میں ایچ ڈی کمار سوامی کی مخلوط حکومت کے تعلق سے جاری اٹھاپٹک کے بیچ ریاست کے کانگریس صدر دنیش گنڈو راؤ نے کانگریس اور جنتادل ایس کے 15ارکان اسمبلی کے استعفے کے پیچھے مرکزی وزیر داخلہ اور بھارتیہ جتناپارٹی کے صدر امت شاہ کا ہاتھ ہونے کا الزام لگاتے ہوئے اسکی جانچ کرانے کا مطالبہ کیاہے ۔
کرناٹک میں حکمراں کانگریس ۔جنتادل ایس کے استعفے پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے گنڈوراؤ نے ارکان کے استعفے کے پیچھے شاہ کا ہاتھ ہونے کاالزام لگایا۔انھوں نے کہاکہ شاہ یہ سب ریاست میں آئینی بحران اور صدرراج نافذ کرنے کے ارادے سے کررہے ہیں ۔
بی جے پی کے رکن سی ٹی روی نے راؤ کے الزامات کی سخت مخالفت کرتے ہوئے اسمبلی اسپیکر سے شاہ پر ایوان میں کیے گئے تبصرے کو کارروائی سے نکالنے کی درخواست کی ۔انھوں نے کہا،’’ کانگریس کے رکن بے بنیاد الزام لگارہے ہیں ۔‘‘
اس دوران کانگریس اور اپوزیشن کے ارکان کے ایک دوسرے کے سامنے آنے پر اسپیکر کے آر رمیش کمارنے مداخلت کرتے ہوئے کہاکہ وہ ایوان کی کارروائی دیکھیں گے اور شاہ کے خلاف کیے گے تبصرے کو کارروائی سے نکلوادیں گے ۔
Published: 19 Jul 2019, 9:10 AM IST
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کماراسوامی نے اسمبلی اسپیکر سے درخواست کرے ہوئے کہا ہے کہ ’جناب اسپیکر کیا ہم پیر کو ووٹنگ کر سکتے ہیں۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے ارکان اسمبلی نے کہا ہے کہ اب وہ گھر جانا چاہتے ہیں۔ اس پر بی جے پی نے نااتفاقی کا اظہار کیا ہے۔
Published: 19 Jul 2019, 9:10 AM IST
درں اثنا، کرناٹک میں جاری اقتدار کی جنگ آج ایک بار پھر سپریم کورٹ میں پہنچ گئی۔ کرناٹک کانگریس نے عرضی دائر کرکے عدالت سے اس کے 17جولائی کے حکم پر وضاحت طلب کی ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ عدالت کے 17جولائی کے حکم کی وجہ سے پارٹی اپنے ممبران اسمبلی کو وہپ جاری کرنے کا حق خطر ے میں پڑ گیا ہے۔ یہ عرضی کرناٹک کانگریس کے صدر دنیش گنڈو راو نے دائر کی ہے۔
خیال رہے کہ چیف جسٹس رنجن گوگوئی‘ جسٹس دیپک گپتا اور جسٹس انیرودھ بوس کی بنچ نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ باغی ممبران اسمبلی کو اکثریت ثابت کرنے کی کارروائی میں شامل ہونے کے لئے مجبور نہیں کیا جاسکتا۔ عدالت نے باغی ممبران اسمبلی کو ایوان کی کارروائی میں حصہ لینے یا نہ لینے کی چھوٹ دی تھی۔
عرضی میں دعوی کیا گیا ہے کہ بنچ کے حکم سے اپنے ممبران کو وہپ جاری کرنے کا سیاسی جماعت کا حق کمزور ہوا ہے۔ عرضی گذار نے عدالت میں اس حکم پر وضاحت جاری کرنے کی درخواست کی ہے۔
Published: 19 Jul 2019, 9:10 AM IST
وزیر اعلیٰ کماراسوامی نے گورنر کے ذریعہ دیے گئے دوسرے ڈیڈ لائن پر اسمبلی میں اپنا رد عمل ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’گورنر کی میں عزت کرتا ہوں۔ لیکن گورنر کے دوسرے پریم پتر نے مجھے مایوس کیا ہے۔ انھیں صرف دس دن پہلے ہارس ٹریڈنگ کے بارے میں پتہ چلا۔‘‘ کماراسوامی نے بی ایس یدی یورپا کے پی اے سنتوش اور آزاد امیدوار ناگیش کی تصویر دکھاتے ہوئے یہ بات کہی۔ تصویر میں ناگیش اور سنتوش ایک طیارہ میں چڑھتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گورنر نے وزیر اعلیٰ کماراسوامی کو اکثریت ثابت کرنے کے لیے دوسری ڈیڈ لائن دے دی ہے۔ گورنر نے وزیر اعلیٰ سے کہا ہے کہ وہ شام 6 بجے تک ایوان میں اکثریت ثابت کریں۔
Published: 19 Jul 2019, 9:10 AM IST
اسمبلی میں تحریک اعتماد پر بحث کے دوران دنیش گنڈو نے بی جے پی پر گورنر کے ذریعہ دباؤ بنانے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ بی جے پی حکومت گرانے کے لیے بہت جلدبازی میں نظر آ رہی ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’بی جے پی ہمارے اختیارات کو چھیننا چاہتی ہے۔‘‘ اس درمیان اسمبلی میں کانگریس اور جے ڈی ایس اراکین اسمبلی نے ’گو بیک گورنر‘ کا نعرہ بھی بلند کیا۔
Published: 19 Jul 2019, 9:10 AM IST
اسمبلی میں تحریک اعتماد کی بحث کے دوران کانگریس-جے ڈی ایس حکومت میں وزیر کرشن بی. گوڑا نے کہا کہ بی جے پی ’ہارس ٹریڈنگ‘ (خرید و فروخت) کے عمل میں مصروف ہے اور وہ سیاست کو گندہ کر رہے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اقتدار کے لالچ میں بی جے پی آئین کو برباد کر رہی ہے۔ ایک دیگر وزیر سا را مہیش نے بتایا کہ جے ڈی ایس کے سابق ریاستی صدر ایچ وشوناتھ کو بی جے پی نے 26 کروڑ روپے کی پیشکش کی تھی۔
Published: 19 Jul 2019, 9:10 AM IST
اسپیکر رمیش کمار نے کرناٹک اسمبلی میں تحریک اعتماد پر جاری بحث کے دوران کہا ہے کہ ’’جب تک بحث ختم نہیں ہو جاتی اس وقت تک ہم فلور ٹیسٹ کے لیے آگے نہیں بڑھ سکتے۔‘‘ دراصل کرناٹک کے گورنر نے دوپہر 1.30 بجے فلور ٹیسٹ کرائے جانے کی ہدایت دی تھی لیکن یہ وقت گزر چکا ہے اور تحریک اعتماد پر بحث جاری ہے۔ گورنر کی ہدایت کے پیش نظر اسپیکر نے اپنی بات ایوان میں رکھی۔ ابھی تحریک اعتماد پر بحث ختم نہیں ہوئی ہے اور ایوان کی کارروائی 3 بجے لنچ تک کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔
Published: 19 Jul 2019, 9:10 AM IST
اسمبلی میں اعتماد کی تحریک پر بحث کے دوران بولتے ہوئے وزیر اعلیٰ کمارا سوامی نے کہا کہ ’’مجھے اقتدار کا لالچ نہیں ہے۔ یہ عہدہ میرے لیے اہم نہیں ہے۔ میں آنے والی نسلوں کے لیے ایک نظیر پیش کرنا چاہتا ہوں۔ میں نے وزیر اعلیٰ بننے کا خواب نہیں دیکھا تھا۔ میں ایک اچانک بننے والا وزیر اعلیٰ ہوں۔ ہم نے حکومت کو بچانے کے لیے کالے جادو کا سہارا نہیں لیا ہے۔‘‘
Published: 19 Jul 2019, 9:10 AM IST
اسمبلی میں تحریک اعتماد پر بحث دوبارہ شروع ہو گئی ہے اور وزیر اعلیٰ کماراسوامی نے اپنی بات رکھتے ہوئے آج کہا کہ ’’کرناٹک میں برسرعام جمہوریت کا قتل کیا گیا ہے۔‘‘ ریاست کے سیاسی ماحول کو خراب کرنے کے لیے کماراسوامی نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’آزاد اراکین اسمبلی میرے پاس آئے تھے اور انھوں نے کہا تھا کہ بی جے پی صحیح پارٹی نہیں ہے۔‘‘
Published: 19 Jul 2019, 9:10 AM IST
کرناٹک اسمبلی پر آج پورے ملک کی نظریں جمی ہوئی ہیں۔ بیشتر اراکین اسمبلی ’ودھا سدھا‘ میں پہنچ چکے ہیں اور کچھ اراکین بس پہنچنے ہی والے ہیں۔ دیکھنے والی بات یہ ہے کہ آج تحریک اعتماد پر ووٹنگ ہوتی ہے یا نہیں۔
Published: 19 Jul 2019, 9:10 AM IST
کرناٹک اسمبلی میں رات گزارنے کے بعد بی جے پی اراکین اسمبلی نے اسمبلی احاطہ میں صبح کی سیر کی۔ اس کے بعد بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی سریش کمار اسمبلی میں نائب وزیر اعلیٰ جی پرمیشور کے ساتھ ناشتہ کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ بی جے پی رکن اسمبلی کے ساتھ ناشتہ کرنے کے بعد نائب وزیر اعلیٰ جی. پرمیشور نے کہا کہ ’’رکن اسمبلی رات میں دھرنے پر تھے۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ان کے لیے کھانے اور دیگر چیزوں کا انتظام کریں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کچھ اراکین اسمبلی کو ذیابیطس اور فشار خون کی بیماری ہے، اس لیے ہم نے یہاں سب کچھ انتظام کیا ہے۔‘‘
Published: 19 Jul 2019, 9:10 AM IST
کرناٹک میں سیاسی اٹھا پٹخ کا دور جاری ہے اور جمعرات کا دن تو وزیر اعلی کماراسوامی کے لیے کسی طرح گزر گیا، لیکن آج وہ مشکل میں نظر آ رہے ہیں۔ آج اسپیکر پتپپر یہ دباؤ ہوگا کہ وہ تحریک اعتماد پر ووٹنگ کرائیں کیونکہ بی جے پی اراکین اسمبلی ووٹنگ کے لیے بضد نظر آ رہے ہیں۔ اس کے لیے وہ جمعرات کو گورنر کے پاس بھی پہنچ گئے تھے۔ 18 جولائی کو ووٹنگ نہ کرائے جانے سے ناراض اپوزیشن لیڈر یدی یورپا اور بی جے پی اراکین اسمبلی رات بھر اسمبلی میں دھرنے پر بیٹھے رہے اور کھانا پینا و سونا سب کچھ اسمبلی میں ہی کیا۔
Published: 19 Jul 2019, 9:10 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 19 Jul 2019, 9:10 AM IST
تصویر: پریس ریلیز