سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے بنگلورو میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کی مودی حکومت ہر محاذ پر ناکام رہی ہے۔ انہوں نے ملک کے موجودہ اقتصادی حالات اور کسانوں کے حالات پر مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا نوٹ بندی اور جلد بازی میں غلط طریقے سے لاگو کیا گیا جی ایس ٹی موجودہ حکومت کی دو سب سے بڑی غلطیاں ہیں اور ان کی وجہ سے ملک کو درپیش کئی مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔
منموہن سنگھ نے کہا کہ ’’ہمارا ملک بیحد مشکل دور سے گزر رہا ہے۔ کسان زبر دست بحران سے دو چار ہیں، ہمارے نوجوانوں کو موقع نہیں مل رہا اور معیشت اپنی صلاحیت سے بہت نیچے چلی گئی ہے۔ قابل افسوس حقیقت یہ ہے کہ یہ بحران ٹالے جا سکتے تھے‘‘۔
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا کہ ’’مجھے اس بات سے تکلیف ہوتی ہے کہ ان چیلنجوں کو دور کرنے کے بجائے حکومت ان آوازاوں کو دبانا چاہتی ہے جو اس طرح کی خامیوں کی جانب اشارہ کرتی ہیں‘‘۔
یو پی اے حکومت کی حصولیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے منموہن سنگھ نے کہا کہ ان کے دور میں معیشت کی حالت اس وقت بھی بہتر تھی جب عالمی معیشت پٹری سے اتری ہوئی تھی۔
Published: undefined
انہوں نے بتایا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آج تک کی سب سے زیادہ ہیں اور یہ اس وقت ہے جب عالمی منڈی میں کچے تیل کی قیمتوں میں زبردست گراوٹ ہے۔ انہوں نے مودی حکومت پر زیادہ ٹیکس وصولی کا الزام لگایا اور کہاکہ اس کی وجہ سے عوام کو تیل کے دام کم ہونے کا فائدہ نہیں مل رہا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر نیرو مودی کا معاملہ بھی اٹھاتے ہوئے وزیر اعظم پر حملہ کیا۔ انہوں کہا کہ نیرو مودی ہندوستان چھوڑنے سے ایک ہفتہ قبل داووس میں وزیر اعظم کے ساتھ تھا۔ انہوں نے ایک بڑا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ’’میں یہ بات ذمہ داری کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ مودی حکومت کے ذریعہ معیشت کے خراب انتظام کی وجہ سے بینکنگ سیکٹر پر سے عوام کا بھروسہ دھیرے دھیرے ختم ہو رہا ہے‘‘۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined