عدالت عظمیٰ نے جے ڈی ایس-کانگریس کی اس عرضی کو قبول کر لیا ہے جس میں کرناٹک کے گورنر کے ذریعہ پروٹیم اسپیکر کے طور پر بی جے پی ممبر اسمبلی کے جی بوپیّا کی تقرری کو چیلنج پیش کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں عدالت ہفتہ کی صبح 10.30 بجے سماعت کرے گی۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
کانگریس کے وکیل پروٹیم اسپیکر کے خلاف سپریم کورٹ کے رجسٹرار کے پاس پہنچ گئے ہیں اور فوری سماعت کے لیے انھوں نے رجسٹرار دفتر میں عرضی دی ہے۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
کرناٹک کانگریس نے ایک آڈیو جاری کیا ہے جس میں بی جے پی کے جناردن ریڈی رائیچور دیہی سے کانگریس کے ممبر اسمبلی کو عہدہ اور پیسے کا لالچ دیتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں۔ کرناٹک کانگریس نے کہا کہ آڈیو میں جناردن ریڈی صاف طور پر کہتے سنے جا سکتے ہیں کہ انھیں خرید و فروخت کرنے کے لیے امت شاہ کا ’آشیرواد‘ حاصل ہے۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
خبریں موصول ہو رہی ہیں کہ جے ڈی ایس نے کرناٹک میں پروٹیم اسپیکر کی تقرری کو سپریم کورٹ میں چیلنج پیش کر دیا ہے۔ اس سے پہلے کانگریس نے پروٹیم اسپیکر کی تقرری کو لے کر سوال اٹھائے تھے اور کہا تھا کہ اس میں قوانین کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے کرناٹک معاملہ میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد گورنر وجوبھائی والا نے بی جے پی ممبر اسمبلی کے جی بوپیّا کو اسمبلی کا پروٹیم اسپیکر مقرر کیا تھا۔ حالانکہ روایت یہ ہے کہ ایوان کے سب سے سینئر ممبر اسمبلی کو پروٹیم اسپیکر بنایا جاتا ہے۔ کانگریس کے ایک ممبر اسمبلی موجودہ اسمبلی میں سب سے سینئر رکن ہیں اور وہ 10 مرتبہ ممبر اسمبلی رہ چکے ہیں۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
کانگریس ممبران اسمبلی کو خرید و فروخت سے بچانے کے لیے حیدر آباد کے ہوٹل تاج کرشنا میں رکھا گیا ہے جہاں کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ سدارمیا تھوڑی دیر قبل پہنچے۔ انھوں نے وہاں کانگریس ایم ایل اے کے ساتھ ملاقات بھی کی اور حالات کا جائزہ لیا۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
بی جے پی نے بنگلورو میں اپنے سبھی 104 ممبران اسمبلی کو پارٹی دفتر طلب کیا ہے۔ ممبران اسمبلی سے کہا گیا ہے کہ وہ شام 7 بجے تک اپنی جیت کے سرٹیفکیٹ کے ساتھ آئیں۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
فلور ٹیسٹ سے قبل گورنر نے بی جے پی رکن اسمبلی کے جی بوپیا کو پروٹیم اسپیکر مقرر کیا ہے۔ اس پر کانگریس نے گورنر پر اصولوں کی خلاف ورزی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ کانگریس کے رہنما ابھیشیک منو سنگھوی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’بی جے پی نے جو کیا وو اصول و ضوابط کے خلاف ہے۔ عام طور پر سب سے سینئر رہنما کو پروٹیم اسپیکر مقرر کیا جاتا ہے۔‘‘
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
ادھر کرناٹک کانگریس کے صدر دنیش گنڈو راؤ نے بھی کے جی بوپیا کو پورٹیم اسپیکر مقرر کئے جانے پر حیرانگی کا اظہار کیا ہے۔ گنڈو راؤ نے ٹوئٹر پر گورنر وجو بھائی کی طرف سے جاری تقرری نامہ کی کاپی پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، ’’گورنر کا حیرن کن فیصلہ۔ آئینی اصولوں کے مطابق سب سے سینئر رکن اسمبلی کو پروٹیم اسپیکر مقرر کیا جاتا ہے اور اس حساب سے آر سی دیشپانڈے سب سے بزرگ ہیں۔‘‘
گنڈو راؤ نے مزید لکھا، ’’یہ دیکھ کر افسوس ہو رہا ہے کہ گورنر وجو بھائی والا بی جے پی کے ایجنٹ کی طرح کام کر رہے ہیں۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
سپریم کورٹ کے فلور ٹیسٹ کے حکم کے بعد کرناٹک کے گونر وجو بھائی والا نے بی جے پی کے رکن اسمبلی کے جی بوپیا کو پوٹیم اسپیکر مقرر کر دیا ہے۔ حالانکہ کانگریس کا الزام ہے کہ اس تقرری میں اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
دریں اثنا بی جے پی کے تمام ارکان اسمبلی نے راج بھون میں گورنے سے ملاقات کی۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
کرناٹک کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آ چکا ہے اور بی جے پی کو کل ہی فلور ٹیسٹ کے ذریعے اکثریت ثابت کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس کے بعد بی جے پی کی مشکلیں لگاتار بڑھتی ہوئی نظر رہی ہیں۔ ذرائع کے حوالے سے خبر ہے کہ کرناٹک کے ووکا لیگا سے تین بی جے پی ارکان اسمبلی کانگریس-جے ڈی ایس اتحاد کے ساتھ جا سکتے ہیں۔
اگر بی جے پی کے 3 ارکان اسمبلی کم ہو جاتے ہیں تو اکثریت ثابت کرنے کی راہ میں اسے شدید جھٹکا لگے گا۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
کرناٹک گونر کے سب سے بڑی پارٹی کی بنیاد پر بی جے پی کو حکومت سازی کی دعوت دینے کا اثر اب متعدد ریاستوں میں نظر آنے لگا ہے۔ ایک طرف جہاں کانگریس نے گوا، منی پور اور میگھالیہ میں اسے سب سے بڑی پارتی ہونے کے باوجود حکومت سازی کا موقع نہ دئے جانے پر بی جے پی پر تنقید کی ہے۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
کانگریس نے گوا اور منی پور میں گورنروں سے ملاقات کے بعد حکومت سازی کا دعوی پیش کر دیا ہے۔ وہیں بہار میں سابق نائب اعلی اور آر جے ڈی کے رہنما تیجسوی یادو نے بھی حکومت سازی کا دعوی پیش کیا ہے۔ انہوں نے گورنر کو سی پی آئی (ایم ایل) اور ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر کی حمایت کا لیٹر بھی سونپ دیا۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
کرناٹک میں کل شام 4 بجے فلور ٹیسٹ کرائے جانے کے فیصلے پر کانگریس میں خوشی کا ماحول ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈران پہلے سے ہی کرناٹک میں موجود ہیں۔ نبگلورو میں غلام نبی آزاد اور ملکارجن کھڑگے نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ سدا رمیا بھی اس موقع پر موجود رہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا، ’’کانگریس پارٹی کی طرف سے میں سپریم کورٹ کے عزت مآب ججوں کا قانون کا راج بحال کرنے کے لئے شکریہ ادا کنا چاہوں گا۔ بی جے پی کی طرف سے مقرر کئے گئے کچھ گورنر آئین کے مطابق فیصلے نہیں لے رہے ہیں۔‘‘
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
غلام نبی آزاد نے مزید کہا، ’’ہم نے تمام کانگریس، جے ڈی ایس اور آزاد ارکان اسمبلی کے ناموں والی فہرست گورنر کو سونپی۔ لیکن افسوس ناک ہے کہ گورنر نے بی جے پی کو حکومت سازی کے لئے مدعو کیا۔ آزاد ہندوستان کی تاریخ میں کسی گورنر نے اکثریت ثابیت کرنے کے لئے 15 دنوں کا وقت نہیں دیا۔‘‘
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
سپریم کورٹ کے فیصلے پر کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا، ’’سپریم کورٹ کے آج کے فیصلے نے ہمارے اِس موقف کو صحیح ثابت کر دیا، کہ گورنر والا نے غیر آئینی اقدام اٹھایا۔‘‘ انہوں نے مزید لکھا کہ، ’’بی جے پی کا کے اس دکھاوے کو کہ وہ اکثریت نہ ہونے کے باوجود حکومت بنا لے گی سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا۔‘‘
راہل گاندھی نے آخر میں لکھا، ’’قانونی طور پر روکے جانے کے بعد اب وہ پیسے اور طاقت کا استعامل مینڈیٹ کو چرانے کے لئے کریں گے۔‘‘
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
سپریم کورٹ کے کل ہی فلور ٹیسٹ کرانے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا نے کہا کہ ’’ چیف سکریٹری سے تبادلہ خیال کرکے کل اسمبلی اجلاس طلب کریں گے۔ ہم صد فیصد پُر اعتماد ہیں کہ واضح اکثریت ثابت کر دیں گے۔‘‘
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
کانگریس کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہاکہ ’’یہ سپریم کورٹ کا ایک تاریخی فیصلہ ہے اور ہم کل اسمبلی میں بھی صد فیصد جیت حاصل کریں گے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کئی فیصلے دئیے ہیں جن میں سب سے زیادہ اہم یہ ہے کہ کل شام 4 بجے پورو ٹیم اسپیکر کی نگرانی میں فلورٹیس کرانے کا حکم ہے۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
ابھیشیک منو سنگھوی نے صحافیوں کو یہ بھی بتایا کہ ’’سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ کل فلور ٹیسٹ سے پہلے تمام ممبران اسمبلی کو حلف دلوایا جائے اور یدی یورپا کل تک کوئی پالیسی سے متعلق فیصلہ نہیں لے سکیں گے۔‘‘
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
سپریم کورٹ میں پیش ہوئے کانگریس کے وکیل اشونی کمار نے کل فلور ٹیسٹ کرائے جانے کے فیصلے پر میڈیا سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’سپریم کورٹ کے فیصلے سے آئینی اقدار اور جمہوریت بحال ہوئی ہے۔ یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جس کا جشن منایا جانا چاہئے۔ سپریم کورٹ کی دانشمندی پر لوگوں کا عقیدہ ایک بار پھر مضبوط ہوا ہے۔ یہ اس پارٹی کے لئے بڑا جھٹکا ہے جو اقتدار پر قابض ہونا چاہتی ہے۔‘‘
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
سپریم کورٹ نے کرناٹک اسمبلی میں کل یعنی 19 مئی کو بی جے پی کو اکثریت ثابت کرنے کا حکم دیا ہے۔ کانگریس کی طرف سے خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔ کانگریس ترجمان رندیپ سرجے والا نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’’آئین کی جیت ہوئی، جمہوریت بحال۔‘‘ انہوں نے مزید لکھا ’’بی ایس یدی یورپا اب محض ایک دن کے وزیر اعلی رہ گئے ہیں۔ آئین نے غیر قانونی سی ایم کے ساتھ کارناٹک کے گورنر کے غیر آئینی فیصلے کو بھی مسترد کر دیا۔‘‘
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
سپریم کورٹ نے بی جے پی کے وکیل مکل روہتگی کے بار بار وقت کے اضافے کے مطالبہ کو خارج کرتے ہوئے کل شام چار بجے کرناٹک اسمبلی میں فلور ٹیسٹ کرائے جانے کا حکم جاری کر دیا۔ مکل روہتگی فلور ٹیسٹ کے لئے ایک ہفتہ کا مطالبہ کر رہے تھے۔ فلور ٹیسٹ کے لئے ضوابط تیار کرنے کے لئے جو پروٹیم اسپیکر طے کئے گئے ہیں وہ کانگریس کے رکن ہیں۔
ادھر ذرائع کے مطابق کانگریس اپنے تمام ارکان اسمبلی کے دستخط شدہ حلف نامہ کرناٹک کے گورنر وجو بھائی والا اور صدر جمہوریہ کو پیش کرنے جا رہی ہے۔ اس حلف نامہ کے بعد اگر کوئی رکن اسمبلی پارٹی کے وہپ کے خلاف جاکر بی جے پی کی حمایت کرتا ہے تو اس کو اسمبلی کی رکنیت سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
بی جے پی کی کرناٹک اسمبلی میں اپنے ارکان کی تعداد میں اضافہ کرنے کی کوشش کو اس وقت جھٹکا لگا جب سپریم کورٹ نے کرناٹک گورنر کے اس فیصلے پر روک لگا دی جس میں انہوں نے اینگلو انڈین کی نامزدگی کی تھی۔ خیال رہے کہ اس معاملہ کو سب سے پہلے کانگریس کے سینئر رہنما پی چدمبرم نے اٹھایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ جب تک کرناٹک اسمبلی میں فلور ٹیسٹ نہ ہو جائے اینگلو انڈین کی نامزدگی نہیں ہونی چاہئے۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
سپریم کورٹ بینچ نے دونوں فریقین کے سامنے یہ پیش کش رکھی ہے کہ کل فلور ٹیسٹ کرایا جائے۔ اس پیش کش پر دونوں فریقین کو اپنی رائے دینی ہے۔ کانگریس۔جے ڈی ایس کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے عدالت کی تجویز مان لی ہے اور ارکان اسمبلی کی حفاظت کا مطالبہ کیا ہے ۔ اگر روہتگی بھی مان لیتے ہیں تو کل ہو سکتا ہے فلور ٹیسٹ یعنی کل یدیو رپا کو اپنی اکثریت ثابت کرنی پڑے گی۔مکل روہتگی نے اس تجویز کو قبول کرنے سے انکار کیا لیکن عدالت نے کہا کہ زیادہ وقت نہیں دیا جا سکتا۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
سپریم کورٹ کی بنچ نے بی جے پی کے وکیل مکل روہتگی سے سوال کیا کہ بی جے پی کل کیوں ہیں اکثریت ثابت کر سکتی۔ کانگریس کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے بھی کل فلور ٹیس کرائے جانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ کانگریس اور جی ڈے ایس کل فلور ٹیسٹ کرانے کے لئے فیصلے پر متفق ہیں۔ دراصل مکل روہتگی نے کل فلور ٹیسٹ کرانے سے انکار کیا تھا۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
سماعت کے دوران بینچ نے مکل روہتگی سے کہا کہ گورنر کو یہ دیکھنا چاہئے تھا کہ کس کے پاس حکومت بنانے کے لئے مطلوبہ نمبر ہیں۔ عدالت نے یہ بھی پوچھا کہ خط میں حمایت دینے والے ارکان کے نام نہیں ہیں۔ اس کے جواب میں روہتگی نے کہا کہ اس وقت اس کی ضرورت نہیں تھی اور حمایت والا دستخط شدہ لیٹر گورنر کو نہیں دیا گیا۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
کانگریس کی عرضی پر سپریم کورٹ میں سماعت کا آغاز ہو چکا ہے۔ کانگریس کی طرف سے سنیئر وکیل کپل سبل پیروی کر رہے ہیں۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
کرناٹک کے گورنر وجو بھائی والا نے بی جے پی رہنما بی ایس یدی یورپا کو وزیر اعلیٰ عہدے کا حلف دلوا دیا لیکن حلف برداری سے قبل کانگریس نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اسی معاملہ پر سپریم کورٹ آج صبح 10.30 بجے سے سماعت کر رہا ہے۔ عدالت عظمیٰ میں بی جے پی کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ ان کے پاس اکثریت کے لئے ضروری ارکان کی حمایت حاصل ہے یا نہیں۔
یدی یو رپا کو جمعرات کے روز حلف دلوایا گیا تھا لیکن حلف برداری سے تقریباً 4 گھنٹے قبل سپریم کورٹ میں نصف شب سے صبح 5 بجے تک چلی سنوائی میں عدالت نے یہ حکم دیا تھا کہ یدی یورپا جمعہ کے روز صبح عدالت کھلتے ہی اپنے حامی ارکان اسمبلی کی فہرست دستیاب کرائیں۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
سپریم کورٹ میں اس معاملہ کی سماعت 3 ججوں کی بنچ کرے گی۔ اس بنچ میں جسٹس اے کے سیکری، جسٹس اشوک بھوشن اور جٹس ایس اے بوڈبے شامل ہیں۔ یدی یورپا کو سپریم کورٹ میں اپنے وہ دنوں لیٹر بھی سونپنے ہیں جو انہوں نے 15 اور 16 مئی کو گورنر کو سونپے تھے۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
کرناٹک معاملہ کی سماعت سے کچھ وقت قبل بی جے پی کے وکیل مکل روہتگی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں سپریم کورٹ میں اس لیٹر کو پیش کرنے جا رہا ہوں جسے بی ایس یدی یورپا نے گورنر کو سونپا تھا، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے پاس حمایت حاصل ہے اور وہ اسمبلی میں اسے ثابت بھی کر سکتے ہیں۔ ہارس ٹریڈنگ جیسی کوئی بات نہیں ہے۔‘‘
واضح رہے کہ کرناٹک میں 222 سیٹوں پر انتخابات ہوئے تھے جن میں بی جے پی کو 104، کانگریس کو 78 اور جے ڈی ایس کو 38 سیٹیں حاصل ہوئیں۔
میڈیا میں خبر تھی کہ دو آزاد امیدواروں میں سے ایک نے بی جے پی کو حمایت دینے کا اعلان کیا تھا لیکن جمعرات کے روز اس ارکان اسمبلی کو اسمبلی کے سامنے کانگریس اور جے ڈی ایس کی طرف سے دئیے گئے دھرنے میں دیکھا گیا۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 18 May 2018, 10:30 AM IST
تصویر: پریس ریلیز