کرناٹک کے لئے بی جے پی نے اپنے امیدواروں کی چوتھی فہرست جاری کر دی ہے جس میں پارٹی کے وزیر اعلیٰ عہدے کے امیدوار یدی یورپا کے بیٹے کو ٹکٹ نہیں مل سکا، جبکہ جناردن ریڈی کے ایک نزدیکی فرد کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ اس سے ناراض ہو کر بی جے پی کے کارکنوں نے یدی یورپا کی ریلی میں کافی ہنگامہ کیا اور توڑ پھوڑ کی۔ ان کارکنان نے ’امت شاہ مردہ آباد، یدی یورپا مراد آباد اور اننت کمار مردہ آباد‘ کے نعرے بھی لگائے۔
Published: 24 Apr 2018, 7:32 AM IST
دراصل کرناٹک میں ٹکٹوں کی تقسیم کو لے کر بی جے پی کو مسلسل مخالفت اور غصہ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پیر کے روز بی جے پی کے امیدواروں کی فہرست میں وزیر اعلی عہدے کے امیدوار بی ایس یدی یورپا کے بیٹے بی وائی وجیندر کا نام شامل نہیں تھا۔ جبکہ اس فہرست میں جناردن ریڈی کے ایک نزدیکی فرد کا نام شامل ہے۔ اس سے ناراض بی جے پی کارکنوں نے میسور میں اپنی ہی پارٹی کے صدر امت شاہ اور اننت کمار کے خلاف نعرے لگائے۔ یدی یورپا نے پیر کو اعلان کیا کہ ان کے بیٹے وجیندر اس دفعہ الیکشن نہیں لڑیں گے۔
Published: 24 Apr 2018, 7:32 AM IST
قبل ازیں چرچہ عام یہ تھی کہ بی جے پی کے وزیر اعلیٰ عہدے کے دعویدار یدی یورپا کے بیٹے کو میسور کی ورونا سیٹ سے امیدوار بنایا جائے گا۔ لیکن بی جے پی ہائی کمان نے کچھ اور ہی فیصلہ کیا اور وجیندر کو ٹکٹ نہیں دیا۔ اس سیٹ سے موجودہ وزیر اعلیٰ سدارمیا کے بیٹے یتیندر سدا رمیا کانگریس کے امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں۔
Published: 24 Apr 2018, 7:32 AM IST
ناراض بی جے پی کارکنوں نے میسور میں خبردار کیا ہے کہ اگر وجیندر کو ٹکٹ نہیں ملتا تو وہ پارٹی کی رکنیت کو ترک کردیں گے۔ حامیوں کا کہنا ہے کہ اسمبلی انتخابات میں ان کے رہنما کو ٹکٹ نہ دے کر ان کے ساتھ دھوکہ کیا گیا ہے۔ پارٹی کارکنان کے ہنگامہ کی وجہ سے یدی یورپا کے بیٹے وجیندر اپنے ہوٹل کے کمرے سے باہر نہیں نکل سکے۔
غورطلب ہے کہ منگل 24 اپریل کو کاغذات نامزد گی داخل کرنے کی آخری تاریخ ہے۔ ایسی صورت حال میں صرف دو نشستیں ہیں جہاں بی جے پی نے اپنے امیدواروں کا اعلان نہیں کیا ہے۔ ان میں سے ایک بادامی ہے اور دوسری ورونا۔ بادامی سے موجودہ وزیر اعلی سدا رمیا کانگریس کے امیدوار ہیں۔ بی جے پی کارکناں اس بات پر ناراض ہیں کہ بی جے پی کی چوتھی فہرست میں جناردن ریڈی کے نزدیکی کا نام شامل ہے۔ جبکہ جناردن ریڈی کے دو بھائیوں کو پہلے ہی ٹکٹ دئیے جا چکے ہیں۔
Published: 24 Apr 2018, 7:32 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Apr 2018, 7:32 AM IST