بنگلورو: کرناٹک میں قائد حزب اختلاف سدھارمیا نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بومئی سمیت پوری حکومت آر ایس ایس کی کٹھ پتلی کی طرح برتاؤ کر رہی ہے اور اسی کے حکم پر عمل کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی کو جمہوریت اور پارلیمانی نظام حکومت پر کوئی یقین نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی 2 اکتوبر سے قیمتوں میں اضافے کے خلاف ریاست بھر میں احتجاج شروع کرے گی۔
Published: undefined
سدھارمیا نے کہا کہ اسپیکر کا عہدہ سیاست اور سیاسی جماعتوں سے بالاتر ہوتا ہے۔ اس کے فیصلے ہمیشہ منصفانہ ہونے چاہئیں، اگر اسپیکر کسی سیاسی جماعت کے رکن کی طرح برتاؤ کرتا ہے تو اس عہدے کا تقدس کیا رہا؟
انہوں نے الزام لگایا، ’’نئی قومی تعلیمی پالیسی اعلیٰ ذات اور آر ایس ایس کی جانب سے پسماندہ طبقات، دلتوں اور خواتین کو غلام بنانے کی کوشش ہے۔ اگر ہم احتجاج کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو اسپیکر حکومت کو جائز ٹھہرانے کے لئے کود پڑتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
سدھارمیار نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے کے آئی اے ڈی بی کی زمین کو 1.5 کروڑ روپے فی ایکڑ کے حساب سے 175 کروڑ روپے میں 116 ایکڑ زمین تحویل کے لئے سونپنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہی زمین اب صرف 50 کروڑ روپے میں سیس کو دی جا رہی ہے۔ جبکہ زمین کی موجودہ مارکیٹ قیمت 300-400 کروڑ روپے ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا، ’’نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ مرکزی اور ریاستی بی جے پی دونوں حکومتیں عام آدمی سے لوٹ مار کر رہی ہیں۔ نریندر مودی حکومت نے ڈیزل کی ایکسائز ڈیوٹی 3.45 روپے سے بڑھا کر 31.84 روپے کر دی ہے اور پٹرول کی ایکسائز ڈیوٹی 9.21 روپے سے بڑھا کر 32.98 روپے کر دی گئی ہے۔نریندر مودی حکومت نے گزشتہ 7 سالوں میں تقریباً 23 لاکھ کروڑ روپے ایکسائز ڈیوٹی کے طور پر وصول کیے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined