قومی خبریں

کرناٹک اور گوا میں بھی ’مکمل لاک ڈاؤن‘ کا اعلان

کورونا انفیکشن کے بڑھتے معاملوں کو دیکھتے ہوئے ایک طرف جہاں کرناٹک حکومت نے 10 مئی سے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے، وہیں گوا حکومت نے بھی 9 مئی سے لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

کرناٹک میں کورونا بے قابو ہوتا جا رہا ہے۔ اسے دیکھتے ہوئے کرناٹک حکومت نے 10 مئی کی صبح سے 24 مئی کی صبح 6 بجے تک مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا نے کہا ہے کہ ریاست میں کورونا کرفیو ناکام رہا ہے اس لیے مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران سبھی ہوٹل، پب اور بار بند رہیں گے۔ کھانے پینے کی دکانیں، گوشت کی دکانیں اور سبزیوں کی دکانیں صبح 6 سے 10 بجے تک کھلنے کی اجازت ہوگی۔

Published: undefined

اس درمیان کرناٹک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس انفیکشن کے 48 ہزار 781 نئے معاملے سامنے آئے ہیں اور 592 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ حالانکہ اس دوران 28 ہزار 623 لوگوں کو اسپتال سے چھٹی بھی ملی ہے۔ ریاست میں اس طرح کورونا سے انفیکشن ہونے والوں کی تعداد 18 لاکھ 38 ہزار 885 پہنچ گئی ہے۔

Published: undefined

گوا میں 9 مئی سے 23 مئی تک مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان:

اس درمیان گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے جمعہ کو ریاست میں 9 مئی سے 23 مئی تک ریاستی سطح پر کرفیو لگایا جائے گا۔ کووڈ چین کو توڑنے کے لیے لوگوں سے زیادہ سے زیادہ گھر کے اندر رہنے کی گزارش کی ہے۔ کرانے کی دکانوں سمیت ضروری سامانوں کی فروخت کرنے والے اسٹور صبح 7 بجے سے دوپہر ایک بجے تک کھلے رہنے دیے جائیں گے۔ کرفیو کی مدت کے دوران میڈیکل اسٹور بھی کھلے رہیں گے اور ریستوراں و رسوئی کو صبح 7 بجے سے شام 7 بجے تک کھلے رہنے کی اجازت ہوگی۔ ساونت نے کہا کہ اگر کوئی کرفیو کے دوران سڑکوں پر گھومتا ہوا دکھائی دیتا ہے، تو پولیس سزا کی دفعات کے تحت کارروائی کرے گی۔ کسی کو بھی غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نہیں جانا چاہیے۔

Published: undefined

وزیر اعلیٰ ساونت نے کہا کہ ریاستی انتظامیہ کرفیو کی مدت کے دوران شادیوں کی بھی اجازت نہیں دے گی۔ شادیوں کو سپر اسپریڈر ایوینٹس کہا جاتا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومت تیسری کووڈ لہر سے نمٹنے کے لیے بنیادی ڈھانچہ تیار کر رہی ہے۔ اس پورے معاملے پر سابق وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر دگمبر کامت نے کہا کہ ’’گوا کو بڑے اقدامات کی ضرورت ہے، باتوں سے خدمت نہیں ہوگی۔ کورونا متاثرین کی تعداد بڑھ رہی ہے اور لوگ مر رہے ہیں۔ گوا کووڈ ایمرجنسی میں ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined