کانپور: یوگی کے راج میں جرائم عروج پر ہیں اور آئے دن قتل، لوٹ اور عصمت دری کی واردات رونما ہو رہی ہیں۔ وہیں، کانپور میں دیر رات گئے بدنامہ زنانہ مجرم وکاس دوبے کو گرفتار کرنے گئی پولیس ٹیم پر اندھادند فائرنگ کر کے سی او سمیت 8 پولیس اہلکاروں کو شہید کر دیا گیا۔ اس واقعہ نے یوگی حکومت پر کئی سوال کھڑے کیے ہیں اور حزب اختلاف کی طرف سے پوچھا جا رہا ہے کہ اگر اتر پردیش میں پولیس ہی محفوظ نہیں ہے تو عام آدمی کا کیا حال ہوگا یہ سمجھا جا سکتا ہے!
Published: 03 Jul 2020, 8:40 PM IST
دریں اثنا لوگوں میں یہ تجسس بھی پایا جا رہا ہے کہ یہ وکاس دوبے آخر ہے کون جس نے اتنی بڑی وارات کو انجام دے دیا، جس کے حوالہ سے کہا جا رہا ہے کہ یہ یوپی پولیس کے ساتھ ہونے والا اپنی نوعیت کا پہلا حملہ ہے۔
Published: 03 Jul 2020, 8:40 PM IST
وکاس دوبے کون ہے؟
بدنامہ زمانہ مجرم وکاس دوبے بیٹھور کلے شیولی تھانہ علاقہ کے بیکرو گاؤں کا رہنے والا ہے۔ اس نے اپنے گھر کو قلع نما بنایا ہوا تھا۔ ہسٹری شیٹر وکاس دوبے سال 2001 میں ہونے والے درجہ حاصل وزیر سنتوش شکلا کے قتل کا اہم ملزم ہے۔ سنتوش شکلا 2001 کی راج ناتھ سنگھ حکومت میں وزیر تھے اور ان کا قتل گھر میں گھس کر کیا گیا تھا۔
Published: 03 Jul 2020, 8:40 PM IST
علاوہ ازیں سال 2000 میں کانپور کے شیولی تھانہ علاقہ میں واقعہ تاراچند انٹر کالج کے اسسٹنٹ منیجر سدھیشور پانڈے کے قتل میں بھی وکاس دوبے کا ہاتھ بتایا جاتا ہے۔ شیولی تھانہ علاقہ میں ہی سال 2000 میں ہونے والے رام بابو قتل معاملہ میں بھی وکاس ملوث تھا اور الزام ہے کہ اس نے جیل میں رہتے ہوئے اس قتل کی سازش رچی تھی۔
ہسٹری شیٹر وکاس دوبے اس کے علاوہ سال 2004 میں کیبل کاروباری دنیش دوبے کے قتل معاملہ میں بھی ملزم ہے۔ اطلاعات کے مطابق بدنامہ زمانہ ہسٹری شیٹر وکاس دوبے کےک خلاف 60 مقدمات درج ہیں۔
Published: 03 Jul 2020, 8:40 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 Jul 2020, 8:40 PM IST