نئی دہلی: بالی ووڈ کی اداکارہ اور بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ کنگنا رانوت نے منسوخ شدہ تین زرعی قوانین کو دوبارہ نافذ کرنے کے حوالے سے بیان دیا تھا، جس کے بعد انہیں اپنی ہی پارٹی کی جانب سے بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بی جے پی نے کنگنا کے بیان سے خود کو علیحدہ کر لیا ہے، جس کے بعد انہیں وضاحت پیش کرنی پڑی۔ انہوں نے آج کہا کہ یہ ان کے ذاتی خیالات تھے اور وہ پارٹی کے موقف کی نمائندگی نہیں کرتیں۔ انہوں نے ایک ویڈیو جاری کر کے کہا کہ وہ اپنے الفاظ واپس لیتی ہیں۔
Published: undefined
کنگنا نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا، ’’جب زرعی قوانین تجویز کیے گئے تو ہم میں سے بہت سے لوگوں نے ان کی حمایت کی لیکن ہمارے محترم وزیر اعظم نے بڑی حساسیت اور ہمدردی کے ساتھ ان قوانین کو واپس لے لیا۔ اگر میں نے اپنے الفاظ اور خیالات سے کسی کو مایوس کیا ہو تو معذرت خواہ ہوں۔ میں اپنے الفاظ واپس لیتی ہوں۔‘‘
قبل ازیں، بی جے پی کے رہنما گورو بھاٹیہ نے کنگنا کے سوشل میڈیا پوسٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ کنگنا کی جانب سے زرعی قوانین پر دیا گیا بیان ان کا ذاتی خیال ہے۔ وہ بی جے پی کی جانب سے ایسا بیان دینے کے لیے مجاز نہیں ہیں۔ اس پر کنگنا نے بھی وضاحت دی ہے۔
Published: undefined
گورو بھاٹیہ نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ ’’سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے زرعی بلوں پر کنگنا رانوت کا بیان بی جے پی کی حمایت نہیں کرتا۔ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ یہ ان کا ذاتی بیان ہے۔ کنگنا رانوت بی جے پی کی جانب سے ایسا بیان دینے کے لیے مجاز نہیں ہیں اور یہ زراعتی زرعی پر بی جے پی کے نقطہ نظر کو پیش نہیں کرتا۔ ہم اس بیان کو مسترد کرتے ہیں۔‘‘
کنگنا رانوت کے جس بیان پر تنازعہ ہو رہا ہے اس میں انہوں نے کہا تھا، ’’مجھے معلوم ہے کہ اس پر تنازعہ ہوگا لیکن مجھے لگتا ہے کہ منسوخ کیے گئے زرعی قوانین کو واپس لایا جانا چاہیے۔ کسانوں کو خود اس کی مانگ کرنی چاہیے۔ وہ ملک کی ترقی کے ستون ہیں۔ میری ان سے درخواست ہے کہ اپنے بھلے کے لیے قوانین کی واپسی کی مانگ کریں۔‘‘
Published: undefined
گورو بھاٹیہ کی ایکس پوسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کنگنا رانوت نے لکھا، ’’بالکل، زراعت کے قوانین پر میرے خیالات ذاتی ہیں۔ یہ ان بلوں پر پارٹی کے موقف کی نمائندگی نہیں کرتے۔ شکریہ۔‘‘
کنگنا کو کسانوں کے احتجاج پر پہلے کی گئی تبصروں کے لیے پچھلے ماہ بی جے پی نے سرزنش کی تھی۔ اداکارہ نے کہا تھا کہ اگر مرکز کی جانب سے سخت اقدامات نہ کیے گئے ہوتے تو کسانوں کے احتجاج کے دوران ہندوستان میں ’بنگلہ دیش جیسی صورتحال‘ پیدا ہو سکتی تھی۔
Published: undefined
پارٹی لائن سے ہٹ کر بیان دینے پر کنگنا مخالف جماعتوں کے نشانے پر آ گئی ہیں۔ کانگریس کی ترجمان سپریا شرینیت نے کہا، ’’750 سے زیادہ کسان شہید ہو گئے، تب جا کر مودی حکومت جاگی اور ان سیاہ قوانین کو واپس لیا گیا۔ اب بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ انہیں واپس لانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں لیکن کانگریس کسانوں کے ساتھ ہے اور ہم ایسا کبھی نہیں ہونے دیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined