کملیش تیواری قتل معاملہ میں ایک طرف اہم ملزمین کی گرفتاری عمل میں آ چکی ہے اور دوسری طرف مہلوک کملیش کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی سامنے آ گئی ہے۔ اس پوسٹ مارٹم رپورٹ کا لوگوں کو شدت سے انتظار تھا کیونکہ ابھی تک یہ بات مصدقہ نہیں تھی کہ قاتلوں نے کملیش تیواری کو پہلے گولی ماری یا پھر گردن پر چاقو سے حملہ کرنے کے بعد بھاگتے وقت گولی چلائی۔
Published: 23 Oct 2019, 6:00 PM IST
جو پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آئی ہے اس کے مطابق قاتلوں نے پہلے کملیش کی گردن پر چاقو سے کئی حملے کیے تھے اور بعد میں گولی چلائی تھی تاکہ وہ بچ نہ سکے۔ لیکن یہاں دھیان دینے والی بات یہ بھی ہے کہ جو پستول جائے واردات سے برآمد ہوئی ہے اس سے ایک گولی پہلے بھی چلی تھی جو کملیش کو لگی نہیں تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تیز دھار والے اسلحہ سے کملیش کی گردن پر سات بار حملہ کیا گیا اور اس کے علاوہ بھی چہرے و سینے پر چاقو سے مزید حملے کے نشانات ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کم و بیش 15 بار چاقو سے کملیش کے جسم پر حملے کیے گئے۔ گردن پر کیے گئے حملے کی وہج سے تقریباً 12 سینٹی میٹر لمبا اور 3 سینٹی میٹر گہرا زخم ہو گیا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں واضح لفظوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ موت کی وجہ گلا ریتنے سے بنا زخم ہے۔
Published: 23 Oct 2019, 6:00 PM IST
واضح رہے کہ ہندتوا لیڈر کملیش تیواری کا قتل گزشتہ 18 اکتوبر کو لکھنؤ میں ہوا تھا۔ ہندو سماج پارٹی کے سربراہ کملیش کے قتل میں شا مل دونوں اہم ملزمین اشفاق شیخ اور معین الدین پٹھان کو گجرات اے ٹی ایس نے راجستھان-گجرات سرحد سے منگل کی شب کو گرفتار کیا تھا۔ پولس کا دعویٰ ہے کہ دونوں نے ہی اپنے جرم کا اقبال کر لیا ہے اور اب لکھنؤ لا کر ان سے مزید پوچھ تاچھ کی جائے گی۔
Published: 23 Oct 2019, 6:00 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Oct 2019, 6:00 PM IST
تصویر: پریس ریلیز