کملیش تیواری قتل معاملہ کی جانچ کو رفتار دینے کے لیے اتر پردیش پولس گجرات سےحراست میں لیے گئے مولانا محسن شیخ، فیضان اور راشد پٹھان کو ریمانڈ پر لکھنؤ لے آئی ہے۔ یہاں ان سے قتل معاملہ میں پوچھ تاچھ کی جائے گی اور یہ جاننے کی کوشش کی جائے گی کہ قتل میں شامل دو مشتبہ افراد سے ان کا کیا تعلق ہے۔
Published: undefined
بتایا جا رہا ہے کہ اتر پردیش پولس نے کملیش قتل کی سازش کرنے کے الزام میں گرفتار مولانا محسن شیخ سلیم(24)،فیضان(22) اور راشد پٹھان(23) کو احمدا ٓباد سے ریمانڈ پر لکھنؤ لانے کے بعد انھیں خفیہ مقام پر رکھا گیاہے۔ پولس نے امکان ظاہر کیا ہے کہ پوچھ تاچھ کے دوران قتل معاملہ سے متعلق اہم باتوں کی جانکاری مل سکتی ہے۔
Published: undefined
اس درمیان اترپردیش پولس نے پیر کو سخت گیر ہندولیڈر کملیش تیواری کے قاتلوں کی گرفتاری پر 5 لاکھ روپئے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ ابھی تک پولس نے ان کی گرفتاری کی ہر ممکن کوشش کی ہے لیکن وہ ناکام رہی ہے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ذریعہ تشکیل دی جانے والی ایس آئی ٹی نے رائے بریلی اور مرادآباد کا دورہ کیا لیکن انہیں وہاں سے کچھ بھی ہاتھ نہیں لگا۔ ایس آئی ٹی کی اطلاع ملی تھی کہ کملیش قتل کے بعد ملزمین بذریعہ ٹرین انہیں مقامات پر کیے گئے تھے۔
Published: undefined
ذرائع کے مطابق ایس آئی ٹی کو اطلاع ملی تھی کہ مجرمین نے قتل کے بعد بریلی کے اسپتال میں دوا کے لئے گئے تھے کیوں کہ ان میں سے ایک قتل کے دوران زخمی ہوگیا تھا۔ لیکن جب پولس اسپتال پہنچی تو ملزمین وہاں سے فرار ہوچکے تھے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ہندوسماج پارٹی کے صدر کملیش تیواری کو جمعہ کے دن راجدھانی لکھنؤ کے خورشید باغ علاقے میں ان کی رہائش گاہ پر دو نامعلوم افراد نے چاقو سے حملہ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ قتل کے فورا ًبعد پولس نے اپنے سنسنی خیز دعوی میں انکشاف کیا تھا کہ تیواری قتل کے تار 2015 میں اس کے ذریعہ پیغمبر محمدﷺ کے خلاف دیئے گئے قابل اعتراض بیان سے جڑے ہیں۔اور پولس اب بھی اسی پر قائم ہے۔لیکن کملیش کی ماں کسم تیواری کے عین خلاف بی جے پی لیڈر پر تیواری کے قتل کے الزامات عائد کرتے ہوئے دیگر کئی سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔
Published: undefined
تیواری کی کئی ویڈیو کلپ بھی ہیں جن میں اس نے اپنی خان کا خطرہ بتاتے ہوئے خاص افراد کا نام لیا ہے ۔دلچسپ ہے کہ اس ضمن میں پولس کملیش تیواری کی ماں نے جو الزامات عائد کیے ان نکات پر ابھی تک کچھ خاص پیش رفت کرتی نظر نہیں آرہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز