چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ نے ہفتہ کے روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معذور بچوں سے متعلق کچھ اہم نکات پر اپنی بات رکھی۔ انھوں نے کہا کہ پولیس تھانوں سے لے کر عدالتوں تک پورے نظامِ انصاف کو معذور بچوں کے مسائل کو سمجھنے اور اس کے حل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
تحفظ اطفال سے متعلق نویں قومی سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سی جے آئی چندرچوڑ نے کہا کہ معذور افراد کے ساتھ جو چیلنجز ہیں وہ جسمانی سے کہیں زیادہ ہیں۔ انھیں جسمانی چیلنجز کے ساتھ ساتھ سماج میں موجود تعصب، قدامت پرستی اور غلط سوچ سے بھی نبرد آزما ہونا پڑتا ہے۔ ڈی وائی چندرچوڑ نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں یقینی بنانا چاہیے کہ پولیس تھانوں سے لے کر عدالتوں تک نظامِ انصاف ان بچوں کی پریشانیوں کو سمجھیں اور ان کا حل تلاش کریں۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ اس دو روزہ تقریب کا انعقاد یونیسف، ہندوستان کے تعاون سے سپریم کورٹ کی جوینائل جسٹس کمیٹی کے تحت کیا گیا تھا۔ اس موقع پر چیف جسٹس آف انڈیا نے کہا کہ ’’معذوری اکثر جنس، ذات، سماجی و معاشی حالت اور نسلی جیسے دیگر حاشیے کی شناخت کے ساتھ جڑتی ہے، جس سے بچوں کے ساتھ ہونے والی تفریق کو فروغ ملتا ہے۔‘‘ انھوں نے زور دے کر کہا کہ ریاست کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ معذور بچوں کو اضافی سیکورٹی فراہم کی جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined