قومی خبریں

جج نہ تو شہزادے ہوتے ہیں اور نہ ہی فرمانروا: سی جے آئی چندرچوڑ

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا ہے کہ جج کہیں کے شہزادے یا فرمانروا نہیں ہیں، ان کا کام خدمت فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے یہ بات برازیل میں جے-20 سربراہی اجلاس کے دوران کہی

<div class="paragraphs"><p>سی جے آئی چندرچوڑ / آئی اے این ایس</p></div>

سی جے آئی چندرچوڑ / آئی اے این ایس

 
IANS

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا ہے کہ جج کہیں کے شہزادے یا فرمانروا نہیں ہیں، ان کا کام خدمت فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے یہ بات برازیل میں جے-20 سربراہی اجلاس کے دوران کہی۔ چیف جسٹس چندر چوڑ نے کہا کہ جج ایک ایسا افسر ہوتا ہے جو توہین کے الزام میں مجرموں کو سزا دیتا ہے اور دوسروں کی زندگیوں پر اہم فیصلے کرتا ہے، اس لیے اس کے فیصلے لینے کا عمل شفاف ہونا چاہیے۔

Published: undefined

سی جے آئی چندرچوڑ نے زور دے کر کہا کہ فیصلے لینے کا ایک شفاف طریقہ ہونا ضروری ہے، جو سب کو ساتھ لے کر چلے۔ برازیل کے ریو ڈی جنیرو میں جے-20 سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا، ’’آج ہم مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ اے آئی کی مدد سے فیصلے یوں ہی نہیں لیے جا سکتے۔ اس کی وضاحت ہونی چاہیے کہ ایسا فیصلہ کیوں اور کس بنیاد پر کیا گیا ہے۔

Published: undefined

سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ نے مزید کہا، ’’جج کے طور پر ہم نہ تو کہیں کے شہزادے ہیں اور نہ ہی فرمانروا، جو کسی بھی فیصلے کی وضاحت کو نظر انداز کر دیں۔‘‘ جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ یہ جج کی ذمہ داری ہے کہ وہ سب کو ساتھ لے کر چلیں اور ان کے ذریعہ جو فیصلہ لیا جائے وہ قانون کا مطالعہ کرنے والوں اور عام لوگوں کے لیے قابل فہم ہونا چاہیے۔

Published: undefined

عدالتی نظام میں ٹیکنالوجی کے کردار کے بارے میں جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ ٹیکنالوجی نے انصاف اور سماج کے درمیان تعلقات کو بنیادی طور پر بدل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی پہلے کیے گئے فیصلوں کو بھی آگے بڑھا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ساڑھے سات لاکھ سے زائد مقدمات کی سماعت ہوئی اور کئی اہم آئینی مقدمات کی سماعت یوٹیوب پر براہ راست نشر کی گئی۔

Published: undefined

خیال رہے کہ جے-20 سپریم کورٹ اور آئینی عدالتوں کے چیف جسٹسوں کا ایک گروپ ہے، جس کے اراکین جی-20 ممالک ہیں۔ اس سال جے-20 کانفرنس کا انعقاد برازیل کی وفاقی سپریم کورٹ نے کیا ہے۔ سرکاری معلومات کے مطابق اس پروگرام میں افریقی یونین، ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، یورپی یونین، فرانس، جرمنی، ہندوستان، اٹلی، کوریا، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، ترکی، برطانیہ، پرتگال اور اسپین کے سپریم کورٹ کے سربراہ نے شرکت کی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined