نئی دہلی: صحافی مندیپ پونیا کو روہنی عدالت سے 25000 کے ذاتی مچلکے پر ضمانت ملی ہے۔ پونیا کو 30 جنوری کی شام دہلی پولیس نے سنگھو بارڈر سے حراست میں لیا تھا، جس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ پونیا پر آن ڈیوٹی اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کے ساتھ بدسلوکی کرنے کا الزام ہے۔ پونیا پر آئی پی سی کی دفعہ 186، 332، 353 اور 34 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
Published: undefined
اس سے قبل، متعدد صحافیوں اور سماجی کارکنوں نے مندیپ پونیا کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دہلی پولیس ہیڈ کوارٹر کے باہر احتجاج کیا تھا اور سوشل میڈیا پر ‘مندیپ پونیا کو رہا کرو’ کی مہم بھی چلائی تھی۔
Published: undefined
میگزین ’دی کیریوان‘ میں فری لانسر کے طور پر کام کرنے والے مندیپ پونیا سنگھو بارڈر پر کسان تحریک کو کور کر رہے تھے۔ اطلاعات کے مطابق، وہ پولیس کی بندشوں کے قریب سے گزر رہے تھے، کہ کچھ پولیس اہلکاروں نے انہیں پکڑ لیا۔ اس حوالہ سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی شیئر کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے صحافی دھرمیندر سنگھ کو بھی حراست میں لیا تھا لیکن کچھ دیر بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔ دھرمیندر سنگھ ’آن لائن نیوز انڈیا‘ کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ انڈین ایکسپریس نے ایک سینئر پولیس افسر کے حوالے سے بتایا، "پونیا مظاہرین کے ساتھ کھڑے تھے اور ان کے پاس پریس شناختی کارڈ نہیں تھا۔ وہ ان بیریکیڈ کے وسط سے جا رہے تھے، جو علاقے کے تحفظ کے لئے نصب کیے گئے ہیں۔ پولیس اہلکاروں اور ان کے مابین تنازعہ شروع ہو گیا۔ انہوں نے بدتمیزی کی، اس کے بعد انہیں حراست میں لیا گیا۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز