پٹنہ: بہار اسمبلی انتخابات کے حوالہ سے مہا گٹھ بندھن (عظیم اتحاد) نے اپنا مشترکہ منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور کا نام ’پرن ہمارا، سنکلپ بدلاؤ کا‘ (عزم ہمارا، عہد بدلاؤ) دیا گیا ہے۔ جیسا کہ عنوان سے ظاہر ہو رہا ہے، عین اسی کے مطابق عظیم اتحاد کی اتحادی جماعتوں نے اپنے منشور میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے اور تبدیلی لانے کا عزم اور عہد کیا ہے۔ خیال رہے کہ آر جے ڈی کے علاوہ کانگریس اور بائیں محاذ نے حکومت تشکیل دینے کے بعد بہار کے لئے جو ترجیحات طے کی ہیں، ان سبھی کا تذکرہ اس منشور میں کیا گیا ہے۔
Published: undefined
پٹنہ کے ایک ہوٹل میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران اسمبلی میں قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو، کانگریس کے سینئر لیڈر رندیپ سرجےوالا، بہار کے انچارج شکتی سنگھ گوہل، ریاستی صدر مدن موہن جھا سمیت دیگر لیڈران کی موجودگی میں انتخابی منشور جاری کیا گیا۔ اس موقع پر تیجسوی یادو نے کہا کہ آج کا دن مبارک ہے کیونکہ آج سے نوراتر کی شروعات ہوتی ہے۔ اس دن عہد کیا جاتا ہے، سو ہم منشور جاری کرکے عہد کر رہے ہیں۔
Published: undefined
عظیم اتحاد کے منشور میں طلبا، نوجوانوں، کسانوں کے مسائل کے علاوہ تعلیم، صحت، بے روزگاری، جرائم اور بدعنوانی سمیت ان تمام مسائل کو جگہ دی گئی ہے جن پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت والی این ڈی اے حکومت چہار سو سے گھری ہوئی ہے۔ عظیم اتحاد کے رہنماؤں نے براہ راست طور پر نتیش حکومت پر عوامی مفاد کے کاموں کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے نظام قانون سمیت تمام محاذوں پر بہار حکومت کو ناکام قرار دیا۔
Published: undefined
انتخابی منشور میں سب سے پہلے مہاگٹھ بندھن کی حکومت بننے کے بعد پہلی کابینہ میٹنگ میں 10 لاکھ نوکریوں کے دینے کے وعدے کو شامل کیا گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں تیجسوی یادو نے اس وعدے پر برسر اقتدار جماعت کی طرف سے کئے جا رہے حملے کا بھی جواب دیا ہے۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ ان سے پوچھا جا رہا ہے کہ 10 لاکھ نوکریاں کس طرح دوگے۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں 4.50 لاکھ سرکاری اسامیاں خالی ہیں، جبکہ 5.50 لاکھ مستقل ملازمت کی تخلیق کی جائے گی۔
Published: undefined
تیجسوی یادو نے اس موقع پر نتیش کمار پر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار گزشتہ 15 برسوں سے بہار کے وزیر اعلیٰ ہیں لیکن آج تک بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ حاصل نہیں ہو سکا۔ نیز بہار کے شوگر مل، جوٹ مل اور پیپر مل بند پڑے ہونے سمیت شمالی بہار یں سیلاب کا مسئلہ اور سریجن گھوٹالہ کے حوالہ سے بھی انہوں نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر نشانہ لگایا۔
Published: undefined
وہیں، کانگریس کے سینئر رہنما رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ عظیم اتحاد حکومت کی تشکیل کے فوراً بعد کابینہ کی پہلی میٹنگ میں جہاں 10 لاکھ بے روزگاروں کو ملازمت دینے کا فیصلہ کیا جائے گا، وہیں پہلے اسمبلی اجلاس میں بہار میں مرکز کے تین نئے زرعی قوانین کو ختم کر دیا جائے گا۔ سرجے والا نے کہا کہ یہ انتخاب نئی سمت بمقابلہ حالت زار، نیا راستہ اور نیا آسمان بمقابلہ ہندو مسلمانوں، دہائی اور خداری اور ترقی بنام تقسیم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی تین اتحادوں میں انتخابات لڑ رہی ہے۔ جے ڈی یو اور بی جے پی کا اتحاد ہے جسے آپ دیکھ سکتے ہیں۔ ایک بی جے پی اور ایل جے پی کا اتحاد ہے جسے آپ سمجھتے ہیں اور ایک اتحاد بی جے پی اور اویسی کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی بہار کے انتخابات میں تین ٹھگوں کے ساتھ مقابلہ کر رہی ہے۔
Published: undefined
مجموعی طور پر 10 لاکھ ملازمتیں تخلیق کی جائیں گی
تمام سرکاری نوکریوں کے لئے اپلی کیشن فارمز مفت کر دئے جائں گے
ملک کی ہر ریاست میں مزدورں کے لئے امدادی مراکز قائم کئے جائیں گے۔
منریگا کے فوائد میں اضافہ کیا جائے گا
اساتذہ کو یکساں کام کے لئے یکساں تنخواہ دی جائے گی اور کنٹریکٹ تیچروں کو مستقل کیا جائے گا۔
پنشن اسکیم، 2005 کو دوبارہ شروع کیا جائے گا۔
ریاست میں بند پڑے چینی ملز، جوٹ ملز، پیپر ملز سمیت دیگر کاروباروں کو بحال کیا جائے گا۔
فوڈ پروسیسنگ، فوڈ پارک، کولڈ اسٹوریج اور ویئر ہاوسز کی تعمیر کرائی جائے گی۔
Published: undefined
تھانوں اور بلاک دفاتر کی بدعنوانی کو ختم کیا جائے گا۔
ریہڑی پٹری والوں کے لئے متبادل انتظام ہونے تک ہٹانے کی مہم پر روک لگائی جائے گی۔
سیلاب اور پانی کے انتظام اور سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے نئی پالیسیاں قائم کی جائیں گی۔
بہار اسمبلی سے ایسا قانون منظور کیا جائے گا جو مرکز کے تینوں کسان مخالف زرعی قوانین کو غیر موثر کر دیگا۔
زرعی قرض اور لگان معاف کیا جائے گا۔ سستی شرحوں پر لون، بجلی، پانی، کھاد، بیج وغیرہ فراہم کئے جائیں گے۔
تمام بلاکوں میں سپر اسپیشلٹی اسپتالوں کی تعمیر ہوگی جہاں غریبوں کو مفت ڈائیلسس کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
تعلیم پر ریاست کے بجٹ کا 12 فیصد خرچ ہوگا، پرائمری اسکولوں میں ہر 30 طلبا پر ایک استاد اور ثانوی اسکولوں میں ہر 35 طلبا پر ایک استاد مقرر کیا جائے گا۔
تمام اسکولوں میں کمپیوٹر اور کھیلوں کے لئے استادوں کی تقرری کی جائے گی۔
عوامی تحریکوں میں شامل مظاہرین یا بے قصوروں پر فرضی مقدمات درج کر کے ان کا استحصال نہیں کیا جائے گا۔ ملک میں ایسی غیر انصافیوں اور گرفتاریوں کے خلاف بہار اسمبلی میں تجویز منظور کی جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز