نئی دہلی: بالی ووڈ فلم ڈائریکٹر انوراگ کشیپ جمعہ کے روز شاہین باغ پہنچے اور انہوں نے وہاں پر بریانی کا لفط اٹھایا۔ انوراگ کشیپ مستقل طور پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف آواز اٹھاتے رہے ہیں۔ شاہین باغ جانے سے پہلے وہ جامعہ بھی گئے، جہاں انہوں نے طلبہ سے خطاب بھی کیا۔ انوراگ نے کچھ گھنٹے وہاں گزارے جس کے بعد وہ براہ راست شاہین باغ کے لئے روانہ ہو گئے۔
Published: 14 Feb 2020, 8:30 PM IST
شاہین باغ میں پچھلے دو ماہ سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔ یہاں کی خواتین نے احتجاج کو اپنے ہاتھ میں لے رکھا ہے اور وہ اس قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کررہی ہیں۔ حال ہی میں دہلی انتخابات کے دوران شاہین باغ کی بریانی پر کافی تبصرے ہوئے جس کی وجہ سے یہ کافی مشہور ہو گئی ہے۔ سی اے اے مخالف مظاہرین کے مخالفین یہ الزام عائد کر رہے ہیں کہ مظاہرین یہاں پر بریانی کھانے کےلئے آتے ہیں۔ انوراگ کشیپ چونکہ یہاں بریانی تنازعہ کے بعد پہنچے ہیں تو انہیں سب سے پہلے بریانی پیش کی گئی، جس کا انہوں نے بھرپور لطف اٹھایا۔
Published: 14 Feb 2020, 8:30 PM IST
انوراگ اس سے قبل جامعہ بھی پہنچنے جہاں انہوں نے ایک بار پھر مرکزی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ لڑائی ابھی بھی لمبی چلے گی اور انتخابات کے ساتھ یہ ختم نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے مظاہرین سے کہا کہ آپ کی ہمت دیکھ کر میں ٹویٹر پر واپس آ گیا۔
Published: 14 Feb 2020, 8:30 PM IST
انوراگ کشیپ جامعہ پہنچے تو طلباء نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ طلباء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’میں پہلی بار جامعہ آیا ہوں۔ پہلے تو ایسا لگتا تھا کہ ہم فوت ہوگئے ہیں لیکن یہاں آنے کے بعد لگا کہ ہم زندہ ہیں۔ ایک تحریک دیکھ کر لگتا ہے کہ ہم زندہ ہیں۔ میرے نزدیک یہ تحریک جامعہ سے شروع ہوئی۔ یہ لڑائی بہت لمبی ہے۔ کل کا پرسوں میں یا انتخابات کے ساتھ یہ ختم نہیں ہوگی۔‘‘
Published: 14 Feb 2020, 8:30 PM IST
انہوں نے کہا، آپ اس طرح کی حکومت کے ساتھ ڈیل کر رہے ہیں جو اپنے لوگوں سے ساتھ الگ سے ڈیل کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کے کاموں پر ہمیں اعتماد نہیں ہے۔ ہمیں اس پر یقین ہے کہ آپ کیا کرتے ہیں۔ انوراگ نے ’’وہ ڈرتے ہیں کہ کہ آپ غصے میں کیوں نہیں ہیں۔ وہ پیار نہیں جانتے کیونکہ وہ صرف تشدد کی زبان جانتے ہیں۔‘‘
انہوں نے میڈیا پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا نے ہمیں بہت نقصان پہنچایا ہے۔ میڈیا کبھی سماج کا آئینہ ہوا کرتی تھی لیکن اب اس نے آئینہ بننا بند کر دیا ہے۔
Published: 14 Feb 2020, 8:30 PM IST
قبل ازیں، قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ میں خاتون مظاہرین سے اتحاد پر قائم رہنے اور انتشار سے بچنے کا مشورہ دیتے ہوئے مشہور عالم دین اور مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن مولا نا خلیل الرحمان سجاد نعمانی نے تحریک چلانے والی خواتین سے کہاکہ اس تحریک کو کسی طرح سے بھی کمزور نہ ہونے دیں۔
Published: 14 Feb 2020, 8:30 PM IST
انہوں نے بعض طاقتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ کچھ طاقتیں اس تاک میں ہیں کہ کب اس تحریک کو ختم کردیا جائے اور بعض طاقتیں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کریں گی لیکن آپ کو اس کا شکار نہیں ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں شاہین باغ کے نوجوانوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ کہیں کوئی رکاوٹ پید اہوجائے اور یا کسی غلط فہمی شکار ہوجائیں تو کسی بزرگ سے مشورہ کریں اور اپنے درمیان اختلافات کو ختم کریں۔
Published: 14 Feb 2020, 8:30 PM IST
انہوں نے شاہین باغ تحریک چلانے والوں سے ہر طرح کے اختلافات سے دور رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ آپ کو اختلافات سے ہر حال میں گریز کرنا ہے کیوں کہ کچھ طاقتیں آپ کے اختلافات سے فائدہ اٹھانے کے لئے تیار بیٹھی ہیں۔ آپ کو اختلاف سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا لیکن دوسرا اس سے فائدہ اٹھاکر کو آپ کو منتشر کردے گا۔ انہوں نے کہاکہ یہ آپ کی تحریک کا ہی کمال ہے کہ ملک کی کئی ریاستوں کی اسمبلیوں نے اس کالا قانون کے خلاف قرار داد پاس کردی ہے اور بین الاقوامی سطح پر اس قانون کی مذمت کی جارہی ہے اور آپ کی حمایت میں مظاہرے کے جارہے ہیں۔اس لئے اس کی کامیابی کے تئیں کوئی شبہ کی ضرورت نہیں ہے۔
Published: 14 Feb 2020, 8:30 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 Feb 2020, 8:30 PM IST
تصویر: پریس ریلیز