اس سال ہزاروں لوگ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اکیلے ٹیک کمپنیوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر کی گئی چھانٹیوں نے 2008-2009 کی کساد بازاری کو بھی شکست دی۔ گلوبل آؤٹ پلیسمنٹ اور کیریئر ٹرانزیشننگ فرم چیلنجر گرے اینڈ کرسمس کے اعداد و شمار کے مطابق، ٹیک کمپنیوں نے 2008 میں تقریباً 65,000 کارکنوں کو فارغ کیا اور اتنی ہی تعداد میں کارکنوں نے 2009 میں اپنی ملازمتیں کھو دیں۔ اس کے مقابلے میں 1,000 سے زیادہ ٹیک کمپنیوں نے اس سال عالمی سطح پر 1,52,000 سے زیادہ ملازمین کو فارغ کیا، جو 2008-2009 کی عظیم کساد بازاری کی سطح کو پیچھے چھوڑ دیتے ہیں۔
Published: undefined
کرنچ بیس کے مطابق یو ایس ٹیک سیکٹر نے اس سال 91,000 سے زیادہ ملازمتوں میں کمی کی۔ ہندوستان میں بائجوز، ان اکیڈمی اور ویدانتا جیسی ایڈ ٹیک کمپنیوں کی قیادت میں، 17 ہزار سے زیادہ تکنیکی ملازمین کو باہر کا راستہ دکھایا گیا۔ فلپ کارٹ کے سی ای او کلیان کرشنا مورتی نے خبردار کیا ہے کہ یہ سلسلہ اگلے 12 سے 18 مہینوں تک جاری رہ سکتا ہے اور انڈسٹری کو بہت زیادہ ہنگامہ آرائی اور اتار چڑھاؤ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
Published: undefined
پی ڈبلیو یوسی انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں صرف دو اسٹارٹ اپ شپ راکیٹ اور ون کارڈ نے جولائی تا ستمبر کی مدت میں یونیکورن کا درجہ (1 بلین ڈالر اور اس سے اوپر) حاصل کیا۔دیو ایکس وینچر فنڈ کے شریک بانی رشیت شاہ نے کہا کہ اس سال کی دوسری سہ ماہی میں گراوٹ آئی تھی اور کوالٹی ڈیل فلو کافی حد تک خشک ہو گیا تھا۔ شاہ نے کہا کہ درد کو کم کرنا نیا طریقہ بن گیا ہے، جس کی وجہ سے ایک اداس ماحول میں خاص طور پر ایڈٹیک سیکٹر میں برطرفی ہوئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined