ہریانہ اسمبلی انتخابات سے پہلے جے جے پی لیڈر اور ہریانہ کے سابق ڈپٹی سی ایم دشینت چوٹالہ نے واضح کیا کہ وہ مستقبل میں بی جے پی کے ساتھ نہیں جائیں گے۔ ساتھ ہی انڈیا نامی اتحاد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے پاس نمبر ہیں اور ہماری پارٹی کو ترجیح دی گئی تو ہم ضرور ساتھ دیں گے۔ یہ بات انہوں نے نیوز ایجنسی اے این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
Published: undefined
لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی کارکردگی پر دشینت نے کہا، "یہ میری غلطی تھی، میں کسانوں کی تحریک کو نہیں سمجھ سکا، ہمارے ووٹوں کا بڑا حصہ کسانوں کا تھا، اس بڑے ووٹ شیئر کی تحریک کے دوران، یہ مطالبہ تھا کہ میں میں اور میری پارٹی نے سوچا کہ ہمیں حکومت کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے لیکن ہم ان جذبات کو نہیں سمجھ سکے۔‘‘
Published: undefined
ہریانہ اسمبلی انتخابات پر انہوں نے کہا، "ہمیں یقین ہے، جو کچھ ہونا تھا (لوک سبھا انتخابات میں) ہوگیا، جو غصہ تھا وہ نکل گیا، پچھلی بار بھی ہم کنگ میکر تھے، ہماری چابی نے تالا کھولا تھا۔ آنے والے دنوں میں ہم دیکھیں گے کہ جے جے پی ریاست کی سب سے اہم پارٹی ہوگی۔‘‘
Published: undefined
ہریانہ کے لوگوں کا تذکرہ کرتے ہوئے دشینت چوٹالہ نے کہا کہ ’’ہماری ہریانوی میں ایک کہاوت ہے کہ اگر اپنے کو ماریں گے تو سائے میں لٹائیں گے اور وہ اس کو سورج کی تپش میں نہیں لٹائیں گے ۔ اگر مجھ سے غلطی ہوئی ہے اور میں معافی مانگ رہا ہوں تو کیا ہریانہ کے دو کروڑ ووٹر اس بات کو ہمیشہ اپنے ذہن میں رکھیں گے؟ وہ مضبوطی سے مجھے گلے لگائیں گے۔‘‘
Published: undefined
جے جے پی لیڈر نے 'جاٹ سیاست' پر کہا کہ آپ ایک ذات کی سیاست نہیں کر سکتے۔ آپ کو سوشل انجینئرنگ کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ چودھری دیوی لال نے 90 میں سے 85 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ انہوں نے 'اجگر' کا نعرہ دیا جس کا مطلب ہے آہیر، جاٹ، گجر اور راجپوت۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined