قومی خبریں

ہریانہ اسمبلی میں اپنی ہی پارٹی پر برس پڑے جے جے پی رکن اسمبلی

جے جے پی رکن اسمبلی دیویندر سنگھ ببلی نے کہا کہ اب حالات ایسے بن گئے ہیں کہ ہمیں (جے جے پی) حکومت کا ساتھ چھوڑ دینا چاہیے، کیونکہ لوگ ہم سے ناخوش ہیں۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس 

ہریانہ اسمبلی میں کانگریس کی طرف سے بی جے پی-جے جے پی حکومت کے خلاف لائے گئے تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران زبردست ہنگامہ ہوا۔ پہلے بی جے پی رکن اسمبلی اسیم گویل کے ذریعہ کانگریسی اراکین اسمبلی کو غدار کہے جانے پر اپوزیشن لیڈران ویل میں جمع ہو گئے۔ اس کے بعد جے جے پی کے ایک رکن اسمبلی نے اپنی ہی پارٹی کے خلاف نعرے لگانے شروع کر دیئے۔ ٹوہانا سے رکن اسمبلی دیویندر سنگھ ببلی نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی پارٹی نے انھیں بولنے کا موقع نہیں دیا۔

Published: undefined

جے جے پی رکن اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران ایک موقع پراپنی ہی پارٹی کے خلاف نعرہ بازی شروع کر دی۔ دراصل اسپیکر نے انھیں بتایا تھا کہ تحریک عدم اعتماد پر بولنے والے لیڈروں کی جو فہرست جے جے پی کی طرف سے پیش کی گئی ہے، اس میں ان کا نام نہیں ہے۔ یہ جان کر ببلی ناراض ہو گئے۔ انھوں نے جے جے پی کے خلاف نہ بول دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔

Published: undefined

دیویندر سنگھ ببلی نے کہا کہ اب حالات ایسے بن گئے ہیں کہ ہمیں (جے جے پی) حکومت کا ساتھ چھوڑ دینا چاہیے، کیونکہ لوگ ہم سے ناخوش ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’لوگ ہمیں اپنے گاؤں میں داخل نہیں ہونے دیتے، میں وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ سے گاؤں میں پروگرام منعقد کرنے کی گزارش کرتا ہوں... یا کسی دیگر رکن اسمبلی سے ایسا کرنے کے لیے کہتا ہوں تو... لوگ ہمیں لاٹھی سے پیٹیں گے، ہمیں خود کو بچانے کے لیے لوہے کا ہیلمٹ لینا ہوگا۔‘‘

Published: undefined

یہاں قابل غور ہے کہ زرعی قوانین پر چل رہے کسانوں کے احتجاجی مظاہرہ کے بعد سے ہی دیویندر سنگھ ببلی لگاتار جے جے پی اور بی جے پی اتحاد کو لے کر ناراضگی ظاہر کرتے رہے ہیں۔ کانگریس کی طرف سے تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کرنے کے بعد انھوں نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی کو اب اتحاد توڑ دینا چاہیے۔ عوام کا ہم سے اعتماد اٹھ گیا ہے، گاؤں میں ہم کو گھسنے نہیں دیا جاتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اگر اکیلے میرے ووٹ کے ساتھ حکومت گر جاتی ہے تو میں اسے آج ہی کروں گا۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined