مرکز کی ’اگنی پتھ‘ اسکیم کو لے کر ملک بھر میں ہنگامہ جاری ہے۔ مختلف ریاستوں میں طلباء اس اسکیم کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ دریں اثنا، مدھیہ پردیش کے اندور کے رکن اسمبلی جیتو پٹواری نے مودی حکومت پر طنز کیا ہے۔ ’اگنی پتھ‘ اسکیم کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے اس منصوبے کے بُرے اثرات کے بارے میں سوشل میڈیا پر بیان جاری کرکے اپنی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
Published: undefined
’اگنی پتھ‘ اسکیم پر ملک بھر میں جاری تنازعہ میں مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اور رکن اسمبلی جیتو پٹواری نے اسکیم کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ’’وزیراعظم نے ہر سال 2 کروڑ نوکریاں دینے کی بات کی تھی۔ اب آٹھ سال بعد نیند سے آنکھ کھلی ہے۔ فوج میں نوجوانوں کو چار سال تک نوکری دینے کے لیے ’اگنی پتھ‘ نام کی اسکیم شروع کی گئی ہے۔ جس میں نوجوان چار سال تک کام کریں گے جس کے بعد انہیں گھر بھیج دیا جائے گا۔ یہ روزگار کی اسکیم ہے یا آگ لگانے والی اسکیم ہے۔
Published: undefined
اس کے ساتھ ہی جیتو پٹواری نے کہا کہ "وزیر اعظم مودی نے لوگوں سے نوٹ بندی کے لئے کہا تھا، جی ایس ٹی غلط طریقے سے لاگو ہوا، کالا دھن واپس لانے کی بات کہی تھی۔ آپ کے دماغ میں کون سی پلاننگ چل رہی ہے جس کی وجہ سے آپ کے ذہن میں ’اگنی پتھ‘ اسکیم کو لاگو کرنے کا خیال آیا؟ ملک کی خراب معیشت، کسانوں کی حالت زار، نوجوان بے روزگار، ہر گھر کا ہر فرد ناخوش ہے۔ آپ (وزیر اعظم) ان کے ساتھ اس طرح کا مذاق کیوں کر رہے ہیں؟"
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا کہ آپ سے درخواست ہے کہ کوئی بھی اسکیم لا کر نوجوانوں کو روزگار دیں، جس کے لیے حکومت ہے۔ آپ کی کوشش کا شکریہ، لیکن اس طریقہ کا خیال ہی اپنے آپ میں شرمناک ہے۔ جس میں روزگار کے نام پر نوجوانوں کے ساتھ مذاق کیا جاتا ہے۔ مودی جی، ایک بار پھر سوچیں، اگنی پتھ اسکیم کو ضرور لاگو کریں، ایک لاکھ نوجوانوں کو روزگار دیں، انہیں فوج میں بھرتی کریں، لیکن یہ کام پورے وقت کے لیے کریں۔ اس پر دوبارہ غور کیا جانا چاہیے۔"
Published: undefined
واضح رہے حکومت کے ذریعہ روزگار فراہم کرنے کی اسکیم ’اگنی پتھ‘ کی نوجوانوں کی جانب سے زبردست مخالفت ہو رہی ہے اور گزشتہ دو دنوں سے نوجوان سڑکوں پر اترے ہوئے ہیں۔ نوجوانوں کا یہ غصہ پُرتشدد ہوتا جا رہا ہے اور کئی مقامات پر ٹرینوں سمیت کئی سرکاری مالک کو نذر آتش کر دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined