قومی خبریں

جاٹوں کی زمین پر امت شاہ کی ریلی فلاپ، کرسیاں رہ گئیں خالی

امت شاہ کی ’یوا ہُنکار ریلی‘ میں خالی کرسیوں نے ظاہر کر دیا ہے کہ ملک اور ہریانہ کے لوگ اب بی جے پی کے فریب میں نہیں آنے والے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

بی جے پی سربراہ امت شاہ نے آج ہریانہ کے جیند میں ’یوا ہُنکار ریلی‘ کی جس میں خالی کرسیاں ان کا منھ چڑھا رہی تھیں۔ دعویٰ تو یہ تھا کہ ایک لاکھ موٹر سائیکل سوار شامل ہوں گے اور مجموعی طور پر چار لاکھ سے زیادہ لوگ پروگرام میں شامل ہوں گے۔ پروگرام کی تیاری بھی زور و شور سے کی گئی تھی اور تین بڑے بڑے اسٹیج تیار کیے گئے تھے لیکن ان سب پر پانی پھر گیا جب تقریباً 70 فیصد کرسیاں خالی رہ گئیں۔ حالانکہ خالی کرسیوں کا تذکرہ نیوز ویب سائٹ پر موجود نہیں ہے اور امت شاہ کی تقریروں کو ہی سرخیوں میں جگہ ملی ہے لیکن موقع پر موجود عینی شاہدین نے خالی کرسیوں کی تصویریں شیئر کرنے میں تاخیر نہیں کی۔

Published: undefined

بی جے پی سربراہ امت شاہ کی موجودگی کے باوجود تقریب میں کرسیوں کا خالی رہنا بی جے پی کے زوال کی نشانی ہے۔ اس ریلی میں ریاست کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کے علاوہ ریاست کے دیگر اہم لیڈران بھی موجود تھے لیکن اس کے باوجود لیڈروں کی تقریر سننے کے لیے عوام میں وہ دلچسپی نہیں تھی جو پہلے ہوا کرتی تھی۔ کانگریس آئی ٹی سیل کے سربراہ رندیپ سرجے والا نے ایک ٹوئٹ کر کے اس ریلی میں لوگوں کے شامل نہ ہونے پر طنز بھی کیا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’امت شاہ کی ’تاریخی‘ جیند ریلی کا ہوا ’حال-بے حال‘۔ خالی رہ گئی کرسیاں، غائب تھے لوگ، ہریانہ نے خارج کیا بھاجپا کا بھوگ۔‘‘ رندیپ سرجے والا نے ٹوئٹ میں ریلی کا ایک ویڈیو بھی شیئر کیا ہے جس میں جائے تقریب کی زیادہ تر کرسیاں خالی نظر آ رہی ہیں۔ ویڈیو میں بی جے پی سربراہ امت شاہ کی موجودگی کے باوجود لوگ واپس لوٹتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

Published: undefined

اس سے قبل اس ریلی سے متعلق کافی تنازعہ بھی ہوا تھا۔ ہریانہ کے جاٹ لیڈر یش پال مالک نے جاٹ ریزرویشن کے مطالبہ پر جاٹوں کو دھوکہ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے امت شاہ کی ریلی نہیں ہونے دینے کا اعلان کیا تھا۔ حالانکہ بعد میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر سے بات چیت کے بعد انھوں نے اعلان واپس لے لیا تھا۔ اس کے علاوہ ریلی میں ایک لاکھ بائک کے شامل ہونے پر این جی ٹی نے بھی حکومت ہریانہ کو نوٹس جاری کیا تھا۔

بہر حال، بی جے پی حکومت کے لیڈروں نے اس ریلی کے متعلق جو دعوے کیے تھے سب کچھ اس کا الٹا ہی دیکھنے کو ملا۔ امت شاہ کی ریلی میں ایک لاکھ موٹر سائیکل تو بہت دور کی بات ہے، ایک لاکھ لوگ بھی نہیں پہنچے۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ملک اور ہریانہ کے عوام میں بی جے پی کے تئیں کس قدر مایوسی ہے۔ ہریانہ میں اس وقت بی جے پی برسراقتدار ہے اس کے باوجود جاٹوں کی اس زمین پر پارٹی کی حالت نہایت خستہ ہے۔ آج کی تقریب میں امت شاہ کی موجودگی کے باوجود کرسیوں کا خالی رہنا نہ صرف امت شاہ کے منھ پر طمانچہ ہے بلکہ بی جے پی کو ایک سبق بھی ہے کہ جھوٹے وعدوں سے عوام کو ایک بار یا دو بار بے وقوف بنایا جا سکتا ہے، ہمیشہ نہیں۔

تقریب کے آرگنائزر کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ ریلی کے لیے لگے پنڈال میں تقریباً 30 ہزار کرسیاں کارکنان کے بیٹھنے کے لیے لگائی گئی تھیں اور اس میں بھی ایک تہائی کرسیاں خالی نظر آ رہی تھیں۔ گویا کہ بی جے پی کارکنان میں بھی اس ریلی کو لے کر کوئی بہت زیادہ جوش نہیں تھا۔ ایک لاکھ موٹر سائیکل کی پارکنگ کے لیے بھی کھٹر حکومت نے انتظام کیا تھا لیکن پارکنگ کے لیے مقرر کردہ میدان بھی خالی نظر آ رہا تھا، مشکل سے چار پانچ ہزار موٹر سائیکل لگے ہوئے ہوں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined