دہلی پولس کی منظور نہ ملنے کے باوجود جگنیش میوانی، اکھیل گوگوئی اور شہلا راشد یووا ہنکار ریلی اور عوامی اجلاس کے لئے پارلیمنٹ اسٹریٹ پہنچے۔ میوانی کی اس ریلی میں پرشانت بھوشن بھی شرکت کر رہے ہیں۔
Published: 09 Jan 2018, 11:06 AM IST
جگنیش میوانی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ’’ اس ملک میں اگر منتخب نمائندے کو نوجوانوں کے روزگار، سماجی انصاف اور دلتوں، اقلیتوں کے مسائل پر بولنے نہیں دیا جائے گا تو اس سے زیادہ بد قسمتی اور کیا بات ہوگی۔‘‘
Published: 09 Jan 2018, 11:06 AM IST
ہنکار ریلی کے پیش نظر پارلیمنٹ اسٹریٹ کے ساتھ امبیڈکر پارک میں بھی حفاظت کے سخت انظامات کئے گئے ہیں جہاں جگنیش میوانی امبیڈکر کو خراج تحسین پیش کرنے والے ہیں۔ بھاری تعداد میں پولس اہلکاروں کی تعیناتی کی گئی ہے۔ وہیں پولس کا مسلسل یہی کہنا جنتر منتر پر این جی ٹی کے احکامات کے تحت احتجاج کی اجازت نہیں ہے۔
Published: 09 Jan 2018, 11:06 AM IST
بائیں بازو کی تنظیمیں بھی ہنکار ریلی کی حمایت میں اتر گئی ہیں۔ جواہر لال نہرو کی طلباء یونین کی سابق نائب صدر اور بائیں بازو کی رہنما شہلا راشد نے ٹوائٹر پر لکھا ’’ ڈی سی پی سر، ریلی تو وہیں کریں گے۔‘‘
Published: 09 Jan 2018, 11:06 AM IST
پارلیمنٹ اسٹریٹ پر میوانی کے خلاف پوسٹر لگائے گئے ہیں جن میں میوانی پر بھڑکاؤ تقاریر کرنے، نکسلیوں سے تعقات، ذات پات کی سیاست اور تشدد کرانے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
Published: 09 Jan 2018, 11:06 AM IST
مغربی اتر پردیش کی بھیم آرمی بھی ریلی میں شامل ہونے کے لئے دہلی پہنچ گئی ہے۔ بھیم آرمی کے حامی نے فیس بک پیج پر لائیو ویڈیو ڈالی ہے۔
Published: 09 Jan 2018, 11:06 AM IST
دلت رہنما اور گجرات میں پہلی بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے جگنیش میوانی پارلیمنٹ اسٹریٹ سے وزیر اعظم کی رہائش تک ’یوا ہنکار ریلی‘ نکالنے والے ہیں۔ میڈیا میں چل رہی خبروں کے مطابق پولس نے 26 جنوری کے پیش نظر ریلی کی اجازت نہیں دی ہے۔ نئی دہلی کے ڈی سی پی نے ٹوئٹ پر لکھا ہے کہ این جی ٹی کے حکم کے مطابق ریلی کو اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ دریں اثنا پرلیمنٹ اسٹریٹ پر بھاری تعداد میں پولس فورس تعینات کی گئی ہے۔
ریلی میں 300 تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کرنے کا اعلان کیا ہے جس سے بی جے پی اور آر ایس ایس میں بے چینی کا عالم دیکھا گیا۔ اس بے چینی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ انھوں نے سوشل میڈیا پر پہلے سے ہی اس بات کو پھیلانا شروع کر دیا تھا کہ’ہنکار ریلی‘ کو پولس نے اجازت نہیں دی ہے۔
Published: 09 Jan 2018, 11:06 AM IST
یہ بھی پڑھیں: ’ہنکار ریلی‘ کی تیاریاں مکمل، سبھی کی نگاہیں جگنیش پر
Published: 09 Jan 2018, 11:06 AM IST
قبل ازیں جگنیش میوانی نے ٹوئٹر پر لکھا ’’باندھ لے بستر بی جے پی، راج اب جانے کو ہے ظلم کافی کرچکے، پبلک بگڑ جانے کو ہے۔‘‘
Published: 09 Jan 2018, 11:06 AM IST
نئی دہلی کے ڈی سی پی نے ٹوئٹ کیا کہ ریلی کے منتظمین کوکسی دوسرے مقام پر ریلی کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے لیکن وہ نہیں مان رہے ہیں۔
Published: 09 Jan 2018, 11:06 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 Jan 2018, 11:06 AM IST