جھارکھنڈ میں 21 اور 22 ستمبر کو صبح 8 بجے سے دوپہر ڈیڑھ بجے تک انٹرنیٹ خدمات بند رہیں گی۔ اس کے تحت سبھی موبائل سروس پرووائیڈرس کے انٹرنیٹ، ڈاٹا اور وائی فائی خدمات پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں گزشتہ جمعہ کی شام محکمہ داخلہ، جیل اور آفات انتظامیہ کی چیف سکریٹری وندنا دادیل نے یہ حکم جاری کیا ۔ جھارکھنڈ کی ہیمنت سورین حکومت کا یہ سخت فیصلہ ریاست میں جے ایس ایس سی کے مشترکہ گریجویشن سطح کے امتحان (سی جی ایل 2023) کو غیر جانبدارانہ اور منصفانہ طور سے مکمل کرانے کے مقصد سے لیا گیا ہے۔
Published: undefined
حکم نامہ میں ہے کہ جھارکھنڈ اسٹاف سلیکشن کمیشن (جے ایس ایس سی) کے توسط سے ریاستی حکومت کے محکموں میں مختلف خالی عہدوں کے لیے سی جی ایل امتحان-2023 ہفتہ اور اتوار کو ریاست کے 24 اضلاع کے مختلف امتحان مراکز پر منعقد کی جا رہی ہے۔ امتحان کے لیے کُل 823 مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ اندازہ ہے کہ تقریباً 6 لاکھ 40 ہزار امیدوار اس میں شامل ہوں گے۔
Published: undefined
جھارکھنڈ حکومت نے کہا ہے کہ گزشتہ مثالوں میں یہ دیکھا گیا ہے کہ کچھ غلط لوگوں نے انٹرنیٹؕ، وائی فائی کنکٹیویٹی پر منحصر مختلف موبائل ایپلی کیشن جیسے فیس بُک، وہاٹس ایپ، ایکس، ٹیلی گرام اور یو ٹیوب کا استعمال کرکے غیر مناسب طریقہ کا سہارا لیا۔ اب حکومت امتحان کے عمل کو لے کر لوگوں کے ذہن میں شک و شبہ پیدا کرنے والی سرگرمیوں کو نہیں ہونے دینا چاہتی ہے۔
Published: undefined
ہیمنت سورین نے بھی وارننگ دی ہے کہ ان امتحانات میں کسی نے غلط کرنے کی کوشش کی تو اسے پوری سختی سے نپٹا جائے گا۔ کسی طرح کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ امتحان کے عمل کو متاثر کرنے میں کسی نظام، ادارہ یا شخص کے ملوث ہونے کی بات سامنے آئی تو حکومت کے ذریعہ لائے گئے قانون کے تحت سخت سزا کے لیے کارروائی کی جائے گی۔
Published: undefined
غور طلب رہے کہ 21 اور 22 ستمبر کو ہونے جا رہی جے ایس ایس سی کے امتحان کو لے کر حکومت کو خدشہ ہے کہ سماج دشمن عناصر یا منظم گروپ سوشل میڈیا سے افواہ پھیلا کر امتحان کے عمل کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کر سکتے ہیں۔ اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت نے انٹرنیٹ خدمات بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز