جھارکنڈ اسمبلی انتخابات کے آخری مرحلہ کے بعد آئے ایگزٹ پول بی جے پی کے لئے اچھی خبر لے کر نہیں آئے ہیں۔ ایگزٹ پول سے صاف ظاہر ہو رہا کہ ان انتخابات میں بی جے پی کو اکثریت نہیں ملے گی اور اس کے لئے حکومت بنانا مشکل ہوگا۔ اس کے بر خلاف ان ایگزٹ پول میں کانگریس اور اس کے اتحادیوں کی پوزیشن کافی بہتر نظر آ رہی ہے اور دو پولس کے نتائج تو کانگریس کو وضح اکثریت دیتے نظر آ رہے ہیں جبکہ ایک تیسرے ایگزٹ پول میں بھی کانگریس کو بی جے پی سے آگے دکھایا جا رہے۔
Published: 21 Dec 2019, 9:07 AM IST
انڈیا ٹو ڈے اور ایکسس مائی انڈیا کے ایگزٹ پول کے نتائج کے حساب سے کانگریس اور اس کے اتحادیوں کو 38-50 سیٹیں مل سکتی ہیں، بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کو 22-32 سیٹیں ملنے کا امکان ہے، اے جے ایس یو کو 3-5 سیٹیں مل سکتی ہیں جبکہ دیگر کے کھاتے میں خاصی سیٹیں جاتی دکھائی گئی ہیں اور حالات ایسے بھی پیدا ہو سکتے ہیں جہاں اقتدار کی چابی دیگر کے ہاتھوں میں رہے۔ ادھر آئی این ایس اور سی ووٹر کے ایگزٹ پول میں کانگریس اور اتحادیوں کو 35سیٹیں دکھائی گئی ہیں، بی جے پی کو 32 سیٹیں ملتی نظر آ رہی ہیں، اے جے ایس یو کو 5 سیٹیں ملنے کا امکان ہے اور دیگر کے کھاتے میں 9 سیٹیں جا سکتی ہیں۔
Published: 21 Dec 2019, 9:07 AM IST
تیسرے ایگزٹ پول جو کشش نیوز نے کروایا ہے اس کے مطابق کانگریس اور اس کے اتحادیوں کو واضح اکثریت ملتی نظر آ رہی ہے ۔ اس ایگزٹ پول کے مطابق کانگریس اور اس کے اتحادیوں کو 37-49سیٹیں ملنے کا امکان ہے جو حکومت بنانے کے لئے کافی ہیں۔اس ایگزٹ پول کے مطابق بی جے پی اور اس کے اتحٓادیوں 25-30کو سیٹیں مل سکتی ہیں، اے جے ایس یو کو 2-4سیٹیں مل سکتی ہیں جبکہ دیگر کو بھی 2-4سیٹیں مل سکتی ہیں ۔
Published: 21 Dec 2019, 9:07 AM IST
واضح رہے جھارکنڈ اسمبلی میں کل 81 سیٹیں ہیں اور حکومت سازی کے لئے کسی بھی پارٹی یا اتحاد کو 41 سیٹیں جیتنا لازمی ہے ۔ ان انتخابات میں کانگریس کے ساتھ آر جے ڈی اور جے ایم ایم نے مل کر چناؤ لڑا تھا جبکہ بی جے پی کے مرکز میں اتحادی ایل جے پی نے بی جے پی سے الگ ہو کر چناؤ لڑا تھا ۔ اگرجھارکنڈ کے نتائج ایگزٹ پول کے مطابق آتے ہیں اور وہ وہاں کانگریس کا اتحادحکومت سازی میں کامیاب ہو جات ہے تو بی جے پی کے لئے مہاراشٹرا کے بعد ایک بہت بڑا جھٹکا ہوگا۔
Published: 21 Dec 2019, 9:07 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 Dec 2019, 9:07 AM IST