نئی دہلی: نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے پیر، 8 اگست کو ’جے ای ای (مینز) سیشن 2‘ کے نتائج کا اعلان کر دیا۔ جے ای ای (مینز) کے دوسرے سیشن میں 24 طلبا نے 100 فیصد نمبر حاصل کیے ہیں۔ اس سے قبل گزشتہ ماہ جاری ہونے والے جے ای ای (مینز) کے پہلے سیشن میں کل 14 طلبہ نے 100 فیصد نمبر حاصل کیے تھے۔
Published: undefined
جے ای ای (مینز) کے پہلے اور دوسرے سیشن میں مجموعی طور پر 9 لاکھ سے زیادہ طلبا نے شرکت کی تھی۔ ہندوستان کے علاوہ دوسرے غیر ملکی شہر جہاں یہ امتحانات منعقد کیے گئے ان میں دوحہ، دبئی، کھٹمنڈو، مسقط، ریاض، شارجہ، سنگاپور، کویت، لاگوس، کولمبو، جکارتہ، ویانا، ماسکو اور بنکاک اہم ہیں۔ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) اب جے ای ای (مینز)- 2022 کے امتحان کے دونوں سیشنوں کے نتائج کی بنیاد پر امیدواروں کی درجہ بندی کرے گی۔ ان امتحانات میں تقریباً 10 طلبا ایسے ہیں جنہوں نے پہلے سیشن میں 100 فیصد نمبر حاصل کرنے کے باوجود دوسرے سیشن کا امتحان دیا اور دوسرے سیشن میں بھی 100 فیصد نمبر حاصل کئے۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ جے ای ای مینز میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبا جے ای ای ایڈوانسڈ میں شرکت کر سکیں گے۔ جے ای ای ایڈوانسڈ میں بہتر رینک حاصل کرنے والے طلبا کو ملک بھر کے آئی آئی ٹی سمیت نامور انجینئرنگ اداروں میں داخلہ مل جائے گا۔
Published: undefined
جے ای ای (مینز) کے دوسرے سیشن میں 24 طلبا نے 100 فیصد نمبر حاصل کیے ہیں۔ جن میں مہاراشٹر سے سارنائک موہن ساکالا، راجستھان سے ناویا، میانک موٹوانی، کرشنا شرما اور پارتھا بھردواج، ہریانہ سے سارتھک مہیشوری، آسام سے اسنیہا پاریک، بہار سے ارودپ کمار، پنجاب سے مرنال گرگ، آندھرا پردیش سے کویانہ سوہاس، روی کشور، میندا ہیما وامسی، پلی جلجاکشی اور کارتیکے، تلنگانہ سے روپیش بیانی، دھیرج، جستی یشونت، شیوا ناگا وینکٹا آدتیہ، انی کیت چٹوپادھیائے، کیرالہ سے تھامس بیجو، کرناٹک سے بویا ہرین ساتھوک، جھارکھنڈ سے کشاگرا شریواستو، اتر پردیش سے کنیشک شرم اور سومترا گرگ شامل ہیں۔
Published: undefined
ان میں سے بہت سے طلبا نے جے ای ای مین کے پہلے سیشن میں بھی 100 فیصد نمبر حاصل کیے تھے۔ ان میں راجستھان سے سارتھک مہیشوری، انیکیت چٹوپادھیائے، دھیرج، کویانا سوہاس، کشاگرا سریواستو، مرنال گرگ، اسنیہا پاریک، ناویا شامل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز