بہار کے سارن میں زہریلی شراب واقعہ کو لے کر نتیش کمار حکومت کی تنقید کے درمیان جنتا دل یو کے قومی صدر للن سنگھ نے دیگر ریاستوں کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بی جے پر شدید حملہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ شراب سے ہونے والی اموات کا اگر چارٹ دیکھا جائے تو اس میں مدھیہ پردیش سب سے اوپر ہے۔ للن سنگھ نے سشیل کمار مودی کو ٹیگ کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں ان سے بہار حکومت پر الزام لگانے سے پہلے دوسری ریاستوں کا ڈاٹا دیکھنے کو کہا۔
Published: undefined
للن سنگھ نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’زہریلی شراب بنانا اور فروخت کرنا ایک مجرمانہ عمل ہے۔ یہ صرف سارن کا واقعہ نہیں ہے، بلکہ پورے ملک میں ایسا ہو رہا ہے۔ دوسروں سے بات کرنے سے پہلے آپ کو ڈاٹا دیکھنا چاہیے۔ بہار نے شراب کے خلاف سب سے بڑی ہیومن چین بنائی تھی اور اس میں بی جے پی بھی شامل تھی۔ انھیں یاد رکھنا ہے۔‘‘
Published: undefined
ٹوئٹ میں ڈاٹا کا حوالہ دیتے ہوئے للن سنگھ نے کہا کہ ’’نتیش کمار حکومت نے یکم اپریل 2016 کو شراب بندی نافذ کی تھی۔ 2016 سے 2021 تک مدھیہ پردیش میں زہریلی شراب یا پھر شراب کے استعمال سے 1322 لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ دوسری طرف بہار میں اس مدت کے دوران محض 23 اموات درج کی گئی ہیں جو ملک میں سب سے کم تھی۔‘‘
Published: undefined
مدھیہ پردیش اور بہار کے علاوہ کرناٹک میں 1013، پنجاب میں 852، اتر پردیش میں 425، راجستھان میں 330، جھارکھنڈ میں 487، ہماچل پردیش میں 234، ہریانہ میں 489، چھتیس گڑھ میں 535، آندھرا پردیش میں 293، پڈوچیری میں 172، دہلی میں 116، گجرات میں 54 اور مغربی بنگال میں 24 اموات درج کی گئیں۔ ملک بھر میں 2016 میں شراب کی وجہ سے مجموعی طور پر 1054 لوگوں نے اپنی جوان گنوائی، 2017 میں 1510، 2018 میں 1365، 2019 میں 1296 اور 2020 میں 947 لوگوں کی جان گئی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ اس سے قبل اتوار کے روز سشیل کمار مودی نے مہلوکین کے کنبہ کو معاوضہ نہیں دینے کو لے کر نتیش کمار حکومت پر حملہ کیا تھا۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ موجودہ بہار حکومت متاثرین کے کنبوں کے تئیں غیر حساس ہے۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ ان میں سے بیشتر غریب خواتین اور بچے تھے جو روزی روٹی کمانے والوں سے محروم ہو گئیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز