رامپور: جینت چودھری و عبدﷲ اعظم کی ملاقات یوپی کی سیاست میں کیا کوئی نیا گل کھلانے کی تیاری میں ہے۔ سیاست کے اس نئے باب کا آغاز اگر ہوا تو یقیناً سماج وادی پارٹی کو بڑے نقصان کے لئے تیار رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ خود سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے یو پی اسمبلی انتخابات میں راشٹریہ لوک دل کے ساتھ الحاق کر کے یہ خطرہ مول لیا ہے۔
Published: undefined
لگتا ہے کہ ایک بار پھر ملائم سنگھ یادو اور اجیت سنگھ کے بیچ ہوئی سیاسی پیش بندی کا آغاز ان کے جانشینوں کے بیچ ہونے جا رہا ہے۔ ملائم سنگھ یادو اورچو دھری اجیت سنگھ کے بیچ سیاسی پچ پر ہوئے اس مقابلہ میں اس وقت ملائم سنگھ یادو کامیاب رہے تھے۔ ان کے ساتھ شیو پال یادو و محمد اعظم خاں پوری طاقت سے محاذ آرائی میں شامل تھے جو اس وقت سماج وادی پارٹی سر براہ سے کہیں نہ کہیں ناراض ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ جلد ہی شیو پال یادو اور چندرشیکھر راون بھی رامپور پہنچنے کی تیاری میں ہیں جس سے لگتا ہے کہ سیاسی گلیاروں میں نئے محاذ کی جو باتیں چل رہی ہیں، ان میں کچھ سچائی ضرور ہے۔ جینت چودھری نے رامپور آمد پر صحافیوں سے یہ کہہ کر کہ سیاست میں نئے راستے کھلتے رہتے ہیں، ان الفاظ سے ہلچل ضرو مچا دی ہے۔
Published: undefined
راشٹریہ لوک دل کے قومی رہنما جینت چودھری رامپور پہنچے اور انہوں نے سماج وادی پارٹی کے قد آور لیڈر محمد اعظم خاں کے گھر پہنچ کر ان کی اہلیہ و بیٹے عبدﷲ اعظم سے ملاقات کی اور موجودہ حالات پر تبادلۂ خیال بھی کیا۔ اس موقع پر اعظم خاں کے ترجمان فصاحت علی شانو و ان کے نزدیکی کہے جانے والے عارض میاں بھی مو جود رہے۔ اعظم خاں کے ان دونوں حامیوں نے اکھلیش یادو کے خلاف سخت تبصرہ کر تے ہوئے یہ باور کرایا تھا کہ اعظم خاں کہیں نہ کہیں سماج وادی پارٹی سر براہ سے ناراض ہیں۔
Published: undefined
اعظم خاں گزشتہ 26 مہینوں سے سیتاپور جیل میں ہیں اور اپنی رہائی کا انتظار کر رہے ہیں۔ ان کے جیل میں ہونے کا افسوس جینت چودھری نے جتایا اور کہا کہ اتنے بڑے لیڈر کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ صحیح نہیں ہے۔ ان کی رہائی کے لئے سب کو کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یو پی اسمبلی انتخابات کے نتیجوں پر غور کیا جا رہا ہے کہ آخر کن وجوہات سے ہم پیچھے رہ گئے۔
Published: undefined
سیاسی مبصرین کے مانیں تو جینت چودھری کی یہ آمد سیاست کا پیش خیمہ ہے، ان مبصرین کا کہنا ہے کہ چودھری اجیت سنگھ کے یوپی میں ادھورے سیاسی خواب کو پورا کر نے کی تیاری میں اٹھایا گیا یہ پہلا قدم ہو سکتا ہے۔ مغربی یوپی کے بیشتر حصہ میں جاٹ اور مسلم کا توازن ہے۔ یادو ووٹوں پر شیو پال یادو اپنا اثر رکھتے ہیں۔ دلت نوجوان طبقہ میں چندر شیکھر آزاد کی پکڑ ہے۔ اس نظریہ سے اگر دیکھا جائے تو یوپی کی سیاست میں نئی تحریک شروع ہو سکتی ہے۔ مغربی یو پی کے حوالے سے اگر دیکھا جائے تو جینت چودھری اور اعظم خاں کے بیچ تال میل زیادہ کار گر ثابت ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
ایم آئی ایم سر براہ اسد الدین اویسی پہلے ہی ایک خط کے ذریعہ اعظم خاں کو یوپی کی کمان سنبھالنے کی دعوت دے چکے ہیں۔ اعظم خاں و شیو پال یادو کو لے کر سیاسی حلقوں میں لگاتار یہ بحث چل بھی رہی ہے کہ یہ دونوں لیڈران کوئی نیا فیصلہ لینے کی تیاری میں ہیں۔ جینت چودھری رامپور آئے اور چلے بھی گئے، مگر سیاست دانوں کی دھڑکنیں تیز کر گئے۔ آنے والا وقت ہی یہ بتائے گا کہ یو پی کی سیاست کس رخ پر جانے کی تیاری میں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز