لکھنؤ: سماجوادی پارٹی نے راجیہ سبھا کے اپنے تیسرے امیداور کا اعلان کر دیا ہے۔ پارٹی نے اپنی حلیف جماعت آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ راجیہ سبھا میں اتر پردیش کی 11 سیٹوں پر انتخابات ہونے ہیں اور سماجوادی پارٹی نے اپنی تین میں دو سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان گزشتہ روز کر دیا تھا۔
Published: undefined
اس سے پہلے اس طرح کی خبریں گردش کر رہی تھیں کہ سماجوادی پارٹی نے تیسری سیٹ سے ڈمپل یادو کو امیدوار بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم پارٹی کے مصدقہ ٹوئٹر ہینڈل سے آج اعلان کیا گیا ’’جینت چودھری سماجوادی پارٹی اور راشٹریہ لوک دل سے راجیہ سبھا کے مشترکہ امیدوار ہوں گے۔‘‘ پارٹی کے اس اعلان سے ڈمپل یادو کو امیدوار بنانے کی خبر کی تردید ہو گئی۔
Published: undefined
گزشتہ روز سماجوادی پارٹی نے پارٹی لیڈر جاوید علی خان اور معروف وکیل اور کانگریس کے سابق لیڈر کپل سبل کو اپنا امیدوار بنایا۔ کپل سبل نے آزاد امیدوار کے طور پر کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اپنے کاغذات داخل کرنے کے بعد کپل سبل نے اطلاع دی کہ انہوں نے 16 مئی کو کانگریس سے استعفی دے دیا تھا۔ آزاد امیدوار کے طور پر پرچہ داخل کرنے کے سوال پر سبل نے کہا کہ پارلیمنٹ میں آزاد آواز کا ہونا ضروری ہے۔ نیز جب کوئی لیڈر سے پارلیمنٹ میں جاتا ہے تو وہ آواز پارٹی کی ہوتی ہے۔
Published: undefined
کپل سبل نے مزید کہا کہ ’’ہم حزب اختلاف میں رہ کر اتحاد قائم کرنا چاہتے ہیں، جو مودی حکومت کی مخالفت کرے۔ میں خود اس کے لئے کوشش کروں گا۔‘‘
خیال رہے کہ یوپی سے راجیہ سبھا کے لئے 31 اراکین منتخب کئے جاتے ہیں۔ ان میں سے 11 اراکین کامیعاد کار آئندہ 4 جولائی کو ختم ہورہا ہے۔ اتر پردیش میں اسمبلی کی موجودہ تعداد کے مطابق بی جے پی اتحاد کے 273، ایس پی اتحاد کے 125، جن ستا دل (لوک تانترک) اور کانگریس کے دو۔دو جبکہ بی ایس پی کا ایک ایم ایل اے ہے۔
Published: undefined
اس اعتبار سے الیکشن والی 11 سیٹوں میں سے بی جے پی کو 7 اور ایس پی کو 3 سیٹیں ملنا طے ہے۔ جبکہ ایک سیٹ پر تصویر ابھی صاف نہیں ہے۔ مانا جاتا ہے کہ جن ستا دل کے دو اراکین اسمبلی کی حمایت بی جے پی کو مل سکتی ہے۔ وہیں کانگریس اور بی ایس پی کا کسی بھی پارٹی سے اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے یہ دونوں پارٹیاں الیکشن سے دور رہ سکتی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined