راشٹریہ لوک دل کے سربراہ جینت سنگھ چودھری نے اپنا سَر نیم یعنی عرفی نام بدل لیا ہے، انھوں نے چودھری کی جگہ پر بشنوئی نام لگا لیا ہے۔ یعنی ان کا نام ہو گیا ہے جینت سنگھ بشنوئی۔ لیکن اپنا یہ نام انھوں نے محض ایک ماہ کے لیے بدلا ہے۔ دراصل انھوں نے ایسا اس لیے کیا ہے تاکہ ذات اور مذہب کی بنیاد پر کوئی تفریق نہ ہو۔ مانا جا رہا ہے کہ سدھو موسیٰ والا کے قتل کے بعد بشنوئی سماج کو ہدف بنایا جا رہا ہے، اور اسی لیے جینت چودھری نے فیصلہ لیا کہ اپنا نام بدل کر لوگوں میں صحیح پیغام پہنچائیں گے۔ جینت کی دلیل ہے کہ میڈیا اس معاملے میں پرامن بشنوئی سماج کو بدنام کر رہا ہے۔
Published: undefined
جینت چودھری نے اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے منگل کے روز ایک ٹوئٹ کیا جس میں کہا ہے کہ ’’کیا آپ جانتے ہیں، میرے نام میں چودھری اجیت سنگھ جی کی خواہش کے مطابق کمار بھی ہے؟ ماں جی کی یاد میں اور پرامن بشنوئی سماج کے احترام میں جون ماہ کے لیے ٹوئٹر پر نام جوڑا ہے۔ ایسے وقت جب مذہب اور ذات پر مبنی بنٹواروں پر بحث چل رہی ہے، شاید کچھ لوگوں کی آنکھوں سے پردہ اٹھ جائے۔‘‘ راجیہ سبھا رکن بننا طے مانے جا رہے جینت چودھری کے اس فیصلے کا بشنوئی سماج نے استقبال کیا ہے۔ بشنوئی سماج کا جانا مانا نام منوہر بشنوئی نے جینت چودھری کو ری ٹوئٹ کر کہا ’’مثبت سوچ، قابل تعریف پہل۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ پنجابی گلوکار سدھو موسیٰ والا کے قتل میں لارنس بشنوئی گینگ کا نام سامنے آ رہا ہے اور سوشل میڈیا پر لوگ پورے بشنوئی سماج کو ہدف بنا رہے ہیں۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ انہی سب واقعات کو دیکھتے ہوئے جینت چودھری نے سَر نیم بشنوئی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined