جونپور: اترپردیش کے ضلع جونپور میں خونی رشتہ کو تار تار کرنے والے ایک باپ کو اپنی ہی نابالغ بیٹوں کے ساتھ عصمت دری کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ اس گھنونی واردات کی شکایت متاثرہ بیٹوں کی ماں نے پولیس میں درج کرائی ہے۔ جونپور کے اڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (دیہات) شیلندر کمار سنگھ نے اتوار کو یہاں بتایا کہ پولیس کو دی گئی ماں کی تحریر میں نابالغ بچیوں نے اپنے والد کے ساتھ دو سے تین دیگر افراد پر الزام لگایا ہے کہ وہ نشہ آوار اشیاء کھلا کر مئی ماہ تک ان کے ساتھ منھ کالا کرتے رہے۔
Published: undefined
شیلندر کمار سنگھ نے مزید بتایا کہ الزام یہ بھی ہے کہ والد حیوانیت کی حد پار کر کے اس کے کالے کرتوتوں کو اجاگر کرنے پر بیٹیوں سمیت ماں کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دیتا رہا۔ متاثرہ کی ماں کی شکایت پر سریری پولیس نے عصمت دری کا مقدمہ درج کرکے ملزم دھیرج پانڈے کو گرفتار کیا ہے۔
Published: undefined
سنگھ نے بتایا کہ ضلع میں سریری تھانہ علاقے کے ایک گاؤں کی دو بچیوں نے ماں کے ذریعہ سے پولیس تھانے میں تحریر دے کر اپنے والد سمیت دیگر دو سے تین افراد پر کئی ماہ سے عصمت دری کرنے کا الزام لگایا ہے۔ بچیوں کی ماں بیوٹی پارلر چلاتی ہے۔ ماں کے گھر پر نہ رہنے کے دوران والد نابالغ بچیوں کے ساتھ منھ کالا کرتا تھا۔ ساتھ ہی اس بات کو اجاگر کرنے پر ماں سمیت انہیں جان سے مارنے کی دھمکی بھی دیتا تھا۔ جس کے ڈر سے بچیوں نے اپنی ماں کو بھی اس کی جانکاری نہیں دی۔ اس کی آڑ میں باپ بیٹیوں سے مہینوں تک عصمت دری کرتا رہا۔
Published: undefined
الزام ہے کہ اسی درمیان والد اپنی ایک بیٹی کو لے کر ممبئی چلا گیا۔ وہاں بھی اپنی 13سالہ نابالغ بیٹی سے کچھ دن اکیلے زبردستی عصمت دری کی۔ اس کے بعد انہیں نشہ آوار اشیاء کھلا کر اس نے اپنے دو۔ تین ساتھیوں کے ساتھ بیٹی کے ساتھ عصمت دری کی۔ ممبئی سے واپس جونپور واقع اپنے گاؤں لوٹنے پر والد کی اس حرکت سے متاثرہ نابالغ بیٹی نے ہمت کر کے اپنی ماں کو پوری روداد سنائی۔
Published: undefined
چھوٹی بہن کی ہمت کو دیکھ کر بڑی بیٹی نے بھی اپنی آب بیتی ماں کو بتا دیا۔ دونوں بچیوں نے ماں کے ساتھ سریری تھانے پر پہنچ کر معاملے کی تحریری شکایت کی پولیس نے ملزم باپ دھیرج پانڈے کے خلاف مقدمہ درج کے اسے گرفتار کر لیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined