جام نگر: گجرات کے جام نگر کی ایک عدالت نے برخاست آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کو تقریبا ًتین دہائی پرانے ایک معاملہ میں آج عمر قید کی سزا سنائی۔ معاملہ حراست میں موت (كسٹوڈيل ڈیتھ) سے منسلک تھا جس پر عدالت نے آج فیصلہ سنایا۔
Published: 20 Jun 2019, 1:10 PM IST
استغاثہ کے مطابق سنجیو بھٹ نے جام نگر کے اس وقت کے ایڈیشنل پولس سپرنٹنڈنٹ کے طور پر شہر جام جودھپور میں 1990 میں ہونے والے فسادات کے دوران 100 سے زائد افراد کو حراست میں لینے کے احکامات دئیے تھے۔ حراست سے آزاد کئے جانے کے بعد ان میں سے ایک پربھوداس ویشانی کی اسپتال میں موت ہو گئی تھی۔ ان کی حراست کے دوران پٹائی کی گئی تھی۔ متوفی کے بھائی امرت ویشانی نے اس معاملہ میں سنجیو بھٹ سمیت آٹھ پولس اہلکاروں کو ملزمان بناتے ہوئے معاملہ درج کرایا تھا۔ عدالت نے سنجیو بھٹ کو مجرم ٹھہراتے ہوئے آج عمر قید کی سزا سنائی۔ ایک اور ملزم اور اس وقت کے کانسٹیبل پروین جھالا کو بھی عمر قید کی سزا دی گئی۔
Published: 20 Jun 2019, 1:10 PM IST
واضح رہے کہ اس وقت کے وزیر اعلی نریندر مودی پر گجرات کے 2002 کے فسادات کے دوران فسادیوں کے خلاف پولس پر نرم رویہ اپنانے کا الزام لگانے والے سنجیو بھٹ کو طویل عرصہ تک ڈیوٹی سے غائب رہنے کی وجہ سے 2011 میں معطل اور اگست 2015 میں برخاست کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے اس معاملہ میں 12 جون کو سپریم کورٹ میں عرضی دے کر 10 اضافی گواہوں کے بیان لینے کی اپیل کی تھی لیکن عدالت نے اسے مسترد کر دیا تھا۔ ریاستی حکومت نے اسے ایسے وقت میں معاملے کو طول دینے کی کوشش قرار دیا تھا جب نچلی عدالت فیصلہ سنانے والی تھی۔
Published: 20 Jun 2019, 1:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Jun 2019, 1:10 PM IST