جموں: جموں کے وکلا کی تنظیم 'لائرز ایکشن کمیٹی' نے جموں و کشمیر کے ریاستی درجے کی واپسی اور احتسابی کمیشن اور ہیومن رائٹس کمیشن جیسے اداروں کے از سر نو قیام کے لئے ایجی ٹیشن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ 'لائرز ایکشن کمیٹی' کے عہدیداروں نے بدھ کو یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وہ ریاستی درجے کی واپسی اور دیگر مطالبات کو لے کر عنقریب ایک کنونشن کا انعقاد کریں گے جس میں تمام متعلقین بشمول سیاسی جماعتوں کے لیڈران کو مدعو کیا جائے گا۔
Published: undefined
سینئر ایڈووکیٹ اے کے ساہنی نے کہا کہ 'وزارت داخلہ پوری حکومت ہوتی ہے۔ جموں و کشمیر میں سب کچھ وزارت داخلہ چلا رہی ہے۔ وہیں سے ساری ہدایات آتی ہیں۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ فوراً سے پیشتر بحال کیا جائے گا۔ ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے لیکن ریاستی درجہ بحال نہیں کیا گیا ہے'۔
Published: undefined
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'یہاں کے لوگ یونین ٹریٹری سے مطمئن نہیں ہے۔ آپ دیکھتے ہیں کہ یہاں ہر جگہ پر دھرنے اور احتجاج ہوتے ہیں۔ ہم سماج کا ایک حصہ ہیں۔ ہم ریاستی درجے کی بحالی میں اپنا رول نبھانا چاہیں گے۔ چونکہ حکومت نے وعدے کے باوجود ریاستی درجہ بحال نہیں کیا ہے اس لئے ایجی ٹیشن کریں گے'۔
Published: undefined
ایڈووکیٹ اے کے ساہنی نے ہیومن رائٹس کمیشن اور احتسابی کمیشن جیسے اداروں کے قیام کی مانگ کرتے ہوئے کہا کہ 'تنظیم نو قانون کے ذریعے ہمارے سبھی اداروں کو اڑا دیا گیا۔ احتسابی کمیشن، ہیومن رائٹس کمیشن اور کنزیومر کمیشن جیسے اہم اداروں کو ختم کیا گیا۔ لیکن ان اداروں کا قیام ابھی تک عمل میں نہیں لایا گیا ہے'۔ انہوں نے کہا کہ 'ان سبھی معاملات پر ہم بہت جلد کنونشن کرنے جا رہے ہیں۔ ایک دو کو چھوڑ کر ہماری سبھی سیاسی جماعتوں کے سربراہان سے بات چیت ہوئی ہے۔ ہم لوگوں اور سیاسی جماعتوں کے درمیان پل بننا چاہتے ہیں'۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز