جموں: جموں وکشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں شہر میں کرفیو کا نفاذ ہفتہ کے روز مسلسل دوسرے دن بھی جاری رہا۔ سول انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں نے بتایا کہ صورتحال کشیدہ مگر قابو میں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صورتحال میں بہتری آنے کے ساتھ ہی کرفیو ہٹا لیا جائے گا۔
بتادیں کہ جموں جسے مندروں کا شہر کہا جاتا ہے، میں جمعہ کو بلوائیوں نے مسلم آبادی والے گوجر نگر اور پریم نگر میں قریب تین درجن گاڑیاں جلادیں، دیگر کئی درجن گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچایا اور متعدد رہائشی مکانات کے شیشے چکنا چور کردیے۔ بلوائیوں کے ہاتھوں تشدد کے یہ واقعات جمعہ کو اُس وقت پیش آئے جب جموں شہر میں ہلاکت خیز پلوامہ خودکش حملے کے خلاف ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے کئے جارہے تھے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق بلوائیوں نے ہفتہ کے روز کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہر اور مضافات میں مسلم آبادی والے علاقوں پر ایک بار پھر حملہ کردیا۔ ترنگا بردار بلوائیوں کے ہجوم ہفتہ کی صبح شہر کے مختلف علاقوں بالخصوص مسلم اکثریتی جانی پورہ میں نمودار ہوئے اور رہائشی مکانات و گاڑیوں کی توڑ پھوڑ شروع کردی۔ تاہم پولیس ذرائع نے بتایا کہ ہجوم کو منتشر کرکے صورتحال پر جلد قابو پالیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ صورتحال پر قابو پانے کے لئے متعدد شرارتی افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ بلوائیوں کے ہجوموں کو یہ نعرے لگاتے ہوئے سنا گیا : 'دیش کے غداروں کو گولی مارو ۔۔۔۔۔کو، بھارت ماتا کی جے، انڈین آرمی زندہ باد، جے کے پی ہائے ہائے'۔
Published: 17 Feb 2019, 9:10 AM IST
جموں میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب سے بدستور معطل ہیں۔ اگرچہ براڈ بینڈ خدمات کو معطلی سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے، تاہم ان خدمات کی رفتار دھیمی کردی گئی ہے۔
شہر کے تمام حساس علاقوں بشمول گوجر نگر، جانی پورہ، شہیدی چوک، تالاب کھٹیکا میں فوج کی ٹائیگر ڈویژن سے وابستہ 9 فوجی کالم تعینات ہیں۔ صورتحال کی ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کے ذریعے مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔ جہاں ہفتہ کو جموں شہر میں دوسرے دن بھی کرفیو نافذ رہا، وہیں ہائی وے ضلع ادھم پور میں شٹر ڈاﺅن ہڑتال کی گئی۔ ہڑتال کے دوران مقامی نوجوانوں کو زبردستی گاڑیوں کی آمدورفت روکتے ہوئے دیکھا گیا۔
آئی جی پی جموں ایم کے سنہا نے بتایا کہ صورتحال قابو میں ہے۔ ان کا کہنا تھا 'شہر میں کرفیو سختی سے نافذ ہے۔ ہم لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ افواہ بازی پر کان نہ دھریں'۔
صوبائی کمشنر جموں سنجیو ورما نے بتایا کہ شہر میں جمعہ کو تشدد کا مرتکب ہونے والے افراد کی شناخت کرکے بہت جلد ان کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا 'پولیس میں کام لگی گئی ہے۔ قانون اپنا کام کرے گا۔ حملہ آوروں کی شناخت کرکے بہت جلد ان کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی'۔ انہوں نے مزید بتایا 'صوبہ جموں کے ہر ضلع میں صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے۔ ہم نے تمام حساس جگہوں پر سیکورٹی بڑھا دی ہے۔ صورتحال میں بہتری آنے کے ساتھ ہی کرفیو ہٹا دیا جائے گا'۔
Published: 17 Feb 2019, 9:10 AM IST
ضلع مجسٹریٹ جموں رمیش کمار نے بتایا کہ بلوائیوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا 'شہر میں تین چار جگہوں پر گاڑیوں کو جلانے کی وارداتیں پیش آئیں، جھڑپوں کے دوران کئی افراد بشمول پولیس اہلکار زخمی ہوئے، تاہم سبھی زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ صورتحال قابو میں ہے۔ گاڑیاں جلانے والوں کے خلاف کاروائی ہوگی، ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ تحقیقات شروع کردی گئی ہے اور بہت جلد گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی'۔
رمیش کمار نے بتایا کہ کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھی سخت کاروائی ہوگی۔ انہوں نے بتایا 'امن وامان کی صورتحال کو بنائے رکھنے کے لئے ہمیں مجبوراً کرفیو نافذ کرنا پڑا ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو ٹالنے کے لئے کرفیو کا نفاذ لازمی بن گیا تھا۔ لوگوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ کرفیو کی خلاف ورزی نہ کریں۔ خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔ وقفہ وقفہ کے بعد صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ صورتحال میں بہتری آنے پر کرفیو ہٹالیا جائے گا'۔
Published: 17 Feb 2019, 9:10 AM IST
ضلع مجسٹریٹ نے سوشل میڈیا صارفین کو خبردار کرتے ہوئے کہا 'افواہ بازی کو روکنے کے لئے ہی موبائیل انٹرنیٹ بند کروادیا گیا ہے۔ نوجوانوں سے اپیل ہے کہ وہ سماجی میڈیا پر کچھ لکھنے، شیئر یا تبصرہ کرنے کے دوران احتیاط برتیں۔ اگر کسی نے سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز تحریریں پوسٹ کیں یا ویڈیوز اپ لوڈ کئے تو ایسے لوگوں کے خلاف سائبر کرایم کے تحت کاروائی ہوگی'۔ انہوں نے کہا 'میں لوگوں سے یہ اپیل بھی کرنا چاہتا ہوں کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں۔ اگر کسی کو کسی پریشانی کا سامنا ہے تو وہ پولیس کنٹرول روم سے رابطہ قائم کرسکتے ہیں۔ وہ ضلع مجسٹریٹ کے دفتر کے نمبرات پر بھی فون کرسکتے ہیں'۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہفتہ کو جموں بھر میں تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ صورتحال میں بہتری آنے تک فوج کی تعیناتی برقرار رکھے جائے گی۔
Published: 17 Feb 2019, 9:10 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Feb 2019, 9:10 AM IST