کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں ملی ٹینٹوں کے ساتھ تصادم میں ہمارے بہادر جوانوں کی شہادت کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ خدا مرحوم کی روح کو اپنے قدموں میں سکون عطا فرمائے۔ سوگوار خاندانوں تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی جیسی انسانیت سوز کارروائیوں کے خلاف پورا ملک متحد ہے اور یک آواز ہو کر اس کی مذمت کرتا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کے کشتواڑ ضلع کے بالائی علاقوں میں ملی ٹینٹوں کے ساتھ تصادم میں ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر (جے سی او) سمیت دو فوجی اہلکار شہید جبکہ دو دیگر زخمی ہو گئے۔ حکام نے بتایا کہ خفیہ اطلاع کی بنیاد پر سیکورٹی فورسز نے چھترو علاقے کے نیدگام علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاشی مہم شروع کی جس کے دوران انکاؤنٹر ہوا۔
Published: undefined
انہوں نے بتایا کہ چھترو پولیس اسٹیشن کے دائرہ اختیار میں نیدگام کے بالائی علاقوں میں پنگنال دوگڈا جنگلاتی علاقے میں سیکورٹی فورسز کی تلاشی پارٹیوں اور چھپے ہوئے ملی ٹینٹوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
حکام نے بتایا کہ تصادم میں فوج کے چار جوان زخمی ہوئے اور ان میں سے دو عہدیدار جے سی او نائب صوبیدار وپن کمار اور کانسٹیبل اروند سنگھ نے دوران علاج دم توڑ دیا۔
Published: undefined
فوج نے کہا، ’’وائٹ نائٹ کور کے جی او سی (جنرل آفیسر کمانڈنگ) اور تمام رینک کے افسران بہادر جوانوں کی قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں اور ان کے اہل خانہ کے تئیں گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔‘‘ اس سے پہلے فوج نے کہا تھا کہ فوجی ملی ٹینٹوں سے آمنے سامنے آئے اور تقریباً 3.30 بجے انکاؤنٹر شروع ہوا۔‘‘
یہ انکاؤنٹر ادھم پور ضلع کے بسنت گڑھ کے بالائی علاقوں میں جیش محمد تنظیم سے تعلق رکھنے والے دو پاکستانی ملی ٹینٹوں کو ہلاک کرنے کے دو دن بعد ہوا۔
Published: undefined
کانگریس کی جموں و کشمیر یونٹ نے دو فوجیوں کی شہادت پر دکھ کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ کانگریس کی ریاستی کمیٹی کے نائب صدر رویندر شرما نے ایک بیان میں کہا، ’’کانگریس ملی ٹینٹ حملے کی سخت مذمت کرتی ہے۔ بی جے پی حکومت دہشت گردی سے نمٹنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ حکومت کو معمول کے ’کھوکھلے دعوے‘ کرنے کے بجائے ملی ٹینٹوں کے حملوں کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز