قومی خبریں

جموں وکشمیر میں پنچایتی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں 75.2 فیصد ووٹنگ

جموں وکشمیر میں ہفتہ کو پنچایتی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں75.2 فیصد ووٹنگ درج کی گئی, چیف الیکٹورل افسر شالین کابرا کے مطابق جموں صوبے میں83 فیصد جبکہ کشمیر صوبے میں55.7 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سرینگر: جموں وکشمیر میں ہفتہ کو پنچایتی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں75.2 فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔ چیف الیکٹورل افسر شالین کابرا کے مطابق جموں صوبے میں83 فیصد جبکہ کشمیر صوبے میں55.7 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔

شالین کابرا نے ضلع وار تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ کپواڑہ میں59.7 ، بانڈی پورہ میں51 ، بارہ مولہ میں30.8 ، گاندر بل میں12 ،بڈگام میں41 ، کرگل میں75.6 ، لیہہ میں64.1 ، کشتواڑ میں85 ، ڈوڈہ میں77.4 ، رام بن میں85.7 ، اودہم پور میں83.8، کٹھوعہ میں83.2، راجوری میں 80.3 اور پونچھ میں 87.8 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تیسرے مرحلے میں 3.20 لاکھ رائے دہندگان نے اپنے آئینی حق کا استعمال کیا۔

واضح رہے کہ پہلے مرحلے میں 17 نومبر2018 کو74.1 فی صد پولنگ مجموعی طور پر ریکارڈ کی گئی جس میں64.5 کشمیر صوبے جبکہ79.5 فیصد ووٹنگ جموں صوبے میں ریکارڈ کی گئی۔

اسی طرح پنچایتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ریاست میں71.1 فیصد ووٹ ڈالے گئے تھے جن میں سے80.4 پولنگ جموں صوبے اور52.2پولنگ کشمیر صوبے میں دیکھنے کو ملی۔ پنچایتی انتخابات کے چوتھے مرحلے کی ووٹنگ27 نومبر2018 کو ہوگی۔

Published: 24 Nov 2018, 11:09 PM IST

واضح رہے کہ ریاست کی دو بڑی علاقائی جماعتیں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی بلدیاتی انتخابات کی طرح پنچایتی انتخابات کا بھی بائیکاٹ کررہی ہیں۔ دونوں جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ مرکزی سرکار پہلے دفعہ 35 اے پر اپنا موقف واضح کرے اور پھر وہ کسی انتخابی عمل کا حصہ بنیں گی۔ قومی سطح کی دو جماعتوں سی پی آئی ایم اور بی ایس پی نے بھی ان انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا ہے۔

کشمیر کی علیحدگی پسند جماعتوں بالخصوص مشترکہ مزاحمتی قیادت اور جنگجو تنظیموں نے لوگوں کو ان انتخابات سے دور رہنے کے لئے کہا ہے۔ انہوں نے آج پولنگ والے علاقوں میں ہڑتال کی کال دے رکھی تھی۔

ریاست میں پنچایتی انتخابات7 سال کی مدت کے بعد منعقد کئے جارہے ہیں۔ آخری بار یہ انتخابات سنہ 2011 میں کرائے گئے تھے۔ ریاست میں 13 برس کے طویل عرصے کے بعد اکتوبر میں منعقد ہوئے بلدیاتی انتخابات کے برعکس پنچایتی انتخابات غیرسیاسی بنیادوں پر منعقد کئے جارہے ہیں اور ان میں بیلٹ پیپر کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ تاہم غیرسیاسی بنیادوں پر کرائے جانے کے باوجود سیاسی جماعتوں نے اپنے امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔

Published: 24 Nov 2018, 11:09 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 24 Nov 2018, 11:09 PM IST