سری نگر: جموں وکشمیر میں گزشتہ پانچ اگست کو آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ہٹائے جانے کے منظر نامہ میں نافذ پابندیوں اور ہڑتال کی وجہ سے منگل کو بھی وادی میں معمولات زندگی متاثر رہے۔
Published: 20 Aug 2019, 6:10 PM IST
سرکاری ذرائع کے مطابق وادی میں مسلسل 16ویں دن براڈبینڈ اور موبائل سروس بند رہی۔ شہر کے پرانے علاقوں اور شہر خاص میں کاروباری اور دیگر سرگرمیوں پر اثر پڑا ہے، حالانکہ رات میں کہیں سے کسی طرح کے بڑے واقعہ کی رپورٹ نہیں ہے۔
Published: 20 Aug 2019, 6:10 PM IST
انتظامیہ نے کسی بھی طرح کی مخالفت یا مظاہرہ کو روکنے کے لئے حریت کانفرنس کے صدر میرواعظ عمرفاروق مولوی کے گڑھ تاریخی جامع مسجد کے تمام داخل ہونے کے دروازوں کو بند رکھا ہے اور وہاں سلامتی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ شہر میں احتیاط کے طور پر بڑی تعداد میں نیم فوجی دستوں اور پولیس کو تعینات کیا گیا ہے۔
Published: 20 Aug 2019, 6:10 PM IST
مقامی باشندوں نے الزام لگایا کہ انہیں ضروری چیزوں جیسے دودھ، بچوں کا کھانہ، سبزیاں اور دواؤں کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پابندی اور ہڑتال کی وجہ سے شہر کے باہر سے دودھ اور سبزیاں فروخت کرنے والے ان مقامات پر نہیں آرہے ہیں۔
Published: 20 Aug 2019, 6:10 PM IST
آرٹیکل 370 کو غیر موثر کئے جانے کے بعد کانگریس کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد کو دو مرتبہ جموں و کشمیر سے لوٹایا جا چکا ہے۔ 20 اگست کو دوپہر 2 بج کر 55 منٹ پر جموں ایئرپورٹ پر انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ اس کے بعد آزاد کو واپس دہلی لوٹنا پڑا۔ اس سے پہلے 8 اگست کو بھی غلام نبی آزاد کو ایئرپورٹ سے ہی واپس بھیج دیا گیا تھا اور انہیں شہر میں گھسنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
Published: 20 Aug 2019, 6:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Aug 2019, 6:10 PM IST